• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 27705

    عنوان: درج ذیل مسئلہ کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے: زید اور عمر ایک اسٹور میں پچاس فیصد پر پارٹنر ہیں ہر ایک۔ پچاس فیصد اسٹور کا زید مالک ہے جبکہ آدھے پچاس کا عمر مالک ہے۔ وہ دونوں ہفتہ کے اخیر میں منافع کو آدھا آدھا تقسیم کرلیتے ہیں۔ اب زید مذکورہ بالا کاروبار میں ایک ہفتہ میں پچاس گھنٹہ، فی گھنٹہ آٹھ ڈالر کے حساب سے اجرت پر کام کرتا ہے، چنانچہ زید اسی دکان میں مزدوری کرکے چار سو ڈالر کماتا ہے۔ لیکن عمر اس دکان میں کام نہیں کرتا ہے، اس لیے وہ کوئی زائد رقم نہیں کماتا ہے۔ کیا جو رقم زید اپنی مزدوری کے بدلہ لیتا ہے وہ اس کے لیے حلال ہے یا نہیں؟ کیوں کہ اگر زید ہر ہفتہ پچاس گھنٹہ کی مزدوری نہ کرتاتو ان کو کسی اور کو اجرت پر رکھنا پڑتا جو ان کے لیے یہ کام کرتا۔ اور زید نے کسی اور کو اجرت پر رکھنا پسند نہیں کیا بلکہ وہ پیسہ خود ہی کمانا چاہتا ہے۔ کیا اس کے اپنے ذاتی اسٹور میں کام کرنا اور مزدوری کا پیسہ لینا زید کے لیے حلال ہے؟ برائے کرم شرع مبین کی روشنی میں جواب عنایت فرماویں۔

    سوال: درج ذیل مسئلہ کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے: زید اور عمر ایک اسٹور میں پچاس فیصد پر پارٹنر ہیں ہر ایک۔ پچاس فیصد اسٹور کا زید مالک ہے جبکہ آدھے پچاس کا عمر مالک ہے۔ وہ دونوں ہفتہ کے اخیر میں منافع کو آدھا آدھا تقسیم کرلیتے ہیں۔ اب زید مذکورہ بالا کاروبار میں ایک ہفتہ میں پچاس گھنٹہ، فی گھنٹہ آٹھ ڈالر کے حساب سے اجرت پر کام کرتا ہے، چنانچہ زید اسی دکان میں مزدوری کرکے چار سو ڈالر کماتا ہے۔ لیکن عمر اس دکان میں کام نہیں کرتا ہے، اس لیے وہ کوئی زائد رقم نہیں کماتا ہے۔ کیا جو رقم زید اپنی مزدوری کے بدلہ لیتا ہے وہ اس کے لیے حلال ہے یا نہیں؟ کیوں کہ اگر زید ہر ہفتہ پچاس گھنٹہ کی مزدوری نہ کرتاتو ان کو کسی اور کو اجرت پر رکھنا پڑتا جو ان کے لیے یہ کام کرتا۔ اور زید نے کسی اور کو اجرت پر رکھنا پسند نہیں کیا بلکہ وہ پیسہ خود ہی کمانا چاہتا ہے۔ کیا اس کے اپنے ذاتی اسٹور میں کام کرنا اور مزدوری کا پیسہ لینا زید کے لیے حلال ہے؟ برائے کرم شرع مبین کی روشنی میں جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 27705

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2744=1126-12/1431

     

    زید کا مشترکہ سرمایہ کی تجارت میں مزدوری کرکے مقررہ تنخواہ لینا صورت مسئولہ میں درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند