• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 2524

    عنوان: گاہک سے آرڈر لینا اور واسطہ بنے بغیر مال بھجوانا

    سوال:

    سوال ۱۵۳۹/ کے حوالے سے، ہم مختلف اشیاء خوردنی (چاول، گیہوں وغیرہ ) کی تجارت کرتے ہیں۔ ہم ایک شہر (لڑکانہ) سے خرید تے ہیں اور دسرے شہر ( کراچی ) میں فروخت کرتے ہیں ۔ طریقہ یہ ہوتا ہے کہ بائع بذریعہ ڈاک سیمپل (نمونہ ) بھیجتاہے ، ہم یہ سیمپل کراچی کے مختلف مشتریوں میں تقسیم کرتے ہیں مثلا ہم مشتری سے معاہد ہ کرتے ہیں کہ ہم سامان (سیمپل کے مطابق) تم کو ۱۵/ روپئے کے حسا ب سے دیتے ہیں اور یہ تین سو عدد بوریئے ہیں، یہ سامان آپ کے گودام / دوکان یا مل میں کم از کم ۵/ دن میں یا متعین تاریخ /دن میں پہنچ جائے گا ۔ پھر ہم بائع سے معاہدہ کرتے ہیں کہ آپ ہمیں یہ سامان اتنی رقم کے حساب سے بھیج دیں ۔ ان کے ہاں کرنے پر ہم ان کو مشتری کے گودام، دوکان یا مل کے پتہ دیدیتے ہیں اور وہ ڈائرکٹ مشتری کے پاس سامان بھیج دیتے ہیں۔ براہ کرم، یہ بتائیں کہ یہ طریقہ تجارت درست ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 2524

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 24/ ب= / 24ب

     

    بظاہر تجارت مذکورہ کا طریقہ صحیح اور جائز معلوم ہوتا ہے۔ اس طرح خرید و فروخت کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ لیکن درمیان کے آدمی کا مبیع پر قبضہ ہونا ضروری ہے خواہ خود کرے یا ٹرانسپورٹ کو وکیل بنادے اور پارٹی کے پاس مال پہنچنے پر بیع کی تجدید کرلے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند