معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 21750
کیا فرماتے ہیں علمائے دین متین مسئلہ ذیل میں ایک ایسے ادارے میں کام کرتا ہوں جہاں پر عضو تناسل کے متعلق دوائیاں مختلف قیمتوں میں ارسال کی جاتی ہیں جن کی قیمت اکثر بہت زیادہ بھی ہوتی ہیں اور ہم ان کو فون پر زبانی گارنٹی بھی دیتے ہیں اکثر ان دوائیوں سے مریض کو فائدہ بھی نہیں ہوتا۔ کیا ایسے ادارے میں کام کرنا او رہماری تنخواہ جائز ہے؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین متین مسئلہ ذیل میں ایک ایسے ادارے میں کام کرتا ہوں جہاں پر عضو تناسل کے متعلق دوائیاں مختلف قیمتوں میں ارسال کی جاتی ہیں جن کی قیمت اکثر بہت زیادہ بھی ہوتی ہیں اور ہم ان کو فون پر زبانی گارنٹی بھی دیتے ہیں اکثر ان دوائیوں سے مریض کو فائدہ بھی نہیں ہوتا۔ کیا ایسے ادارے میں کام کرنا او رہماری تنخواہ جائز ہے؟
جواب نمبر: 21750
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 669=669-5/1431
جب آپ کو معلوم ہے کہ اکثر ان دوائیوں سے مریض کو فائدہ نہیں ہوتا تو فون پر مریض کو شفایابی اور فائدہ کی گارنٹی دینا جھوٹ اور دھوکہ ہے اس سے احتراز لازم ہے، آپ سے متعلقہ کام اگر ناجائز نہیں ہے اور ڈیوٹی پوری دیانت داری کے ساتھ انجام دیتے ہیں تو تنخواہ پر حرام ہونے کا حکم نہیں، اور اگر ادارہ میں جھوٹ بولنا پڑتا ہے تو کسی دوسری جگہ حلال وپاکیزہ ذریعہ تلاش کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند