• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 20944

    عنوان:

    میں سعودی عرب میں سیل مین (سامان بیچنے والا) ہوں، میرا ایک دوست کمپنی میں کام کر رہا ہے ، اسے ایک مسئلہ درپیش ہے جس کے لیے وہ دیوبند کے علماء سے مشورہ لینا چا ہتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ وہ کمپنی کناڈا کمپنی کے نام پر کیبل اور کیبنٹ کا سامان فروخت کرتی ہے۔ کمپنی کناڈا میں رجسٹرڈ ہے، لیکن سامان چین میں بنتا ہے۔ جب سیل مین سامانوں کو فروخت کرنے کے لیے جاتے ہیں تو وہ بتاتے ہیں یہ کناڈا کا تیار کردہ سامان ہے، یا یہ کہتے ہیں کہ کناڈا میں رجسٹرڈ ہے مگر مصنوعات چین میں بنتی ہیں۔ درست بات یہ ہے کہ وہ خود یہ سامان تیار نہیں کرتے ہیں۔ وہ سعودی میں گاہکوں کا آرڈرلیتے ہیں اور کمپنیوں کو سامان بنانے کے لیے کہتے ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ سیل مین گاہکوں کو بتاتے ہیں کہ ہم اسے خود بناتے ہیں، ہماری اپنی پروڈکشن یونٹ ہے، یہ جھوٹ ہے۔سیل مین اصل بات گاہکوں کو نہیں بتا سکتے ہیں ورنہ ملازمت سے نکال دیئے جائیں گے، ان کے پاس فیملی کی کفالت کے لیے کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے۔ سوالات یہ ہیں: (۱) کیا یہ ملازمت حلال ہے؟ (۲) کمپنی کا مالک حلال یا حرام پیسے کما رہاہے۔۔۔؟

    سوال:

    میں سعودی عرب میں سیل مین (سامان بیچنے والا) ہوں، میرا ایک دوست کمپنی میں کام کر رہا ہے ، اسے ایک مسئلہ درپیش ہے جس کے لیے وہ دیوبند کے علماء سے مشورہ لینا چا ہتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ وہ کمپنی کناڈا کمپنی کے نام پر کیبل اور کیبنٹ کا سامان فروخت کرتی ہے۔ کمپنی کناڈا میں رجسٹرڈ ہے، لیکن سامان چین میں بنتا ہے۔ جب سیل مین سامانوں کو فروخت کرنے کے لیے جاتے ہیں تو وہ بتاتے ہیں یہ کناڈا کا تیار کردہ سامان ہے، یا یہ کہتے ہیں کہ کناڈا میں رجسٹرڈ ہے مگر مصنوعات چین میں بنتی ہیں۔ درست بات یہ ہے کہ وہ خود یہ سامان تیار نہیں کرتے ہیں۔ وہ سعودی میں گاہکوں کا آرڈرلیتے ہیں اور کمپنیوں کو سامان بنانے کے لیے کہتے ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ سیل مین گاہکوں کو بتاتے ہیں کہ ہم اسے خود بناتے ہیں، ہماری اپنی پروڈکشن یونٹ ہے، یہ جھوٹ ہے۔سیل مین اصل بات گاہکوں کو نہیں بتا سکتے ہیں ورنہ ملازمت سے نکال دیئے جائیں گے، ان کے پاس فیملی کی کفالت کے لیے کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے۔ سوالات یہ ہیں: (۱) کیا یہ ملازمت حلال ہے؟ (۲) کمپنی کا مالک حلال یا حرام پیسے کما رہاہے؟ (۳) کیاسیل مین یہ ملازمت کرسکتے ہیں جب تک کہ دوسری ملازمت نہ ملے ؟ (۴) بچوں کی پرورش اس طرح کے رزق سے ہوتی ہے، یہ حلال ہے یا حرام؟ براہ کرم، تفصیل سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 20944

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 324=157th-4/1431

     

    اگر سیل مین یہ کہتا ہے کہ ?ہم اِسے (سامان کو) خود بناتے ہیں ہماری اپنی پروڈکشن یونٹ ہے? اور یہ بات جھوٹ ہے تو مکروہ ہے تاہم اس کے جھوٹے بیان پر خریدار نے جو مال حاصل کیا وہ اس کا پسندیدہ ومطلوبہ مال ہی ہوتا ہے اور عرفاً اس میں عیب نہیں ہوتا، تو ایسی صورت میں سیل مین کی ملازمت اور اس سے حاصل کردہ آمدنی پر حرام ہونے کا حکم نہیں ہے، باقی اگر سامان کی صرف ذاتی خوبیوں کے بیان پر اکتفاء کرکے آرڈر حاصل کرلیا کریں تو جھوٹ کی نوبت بھی نہ آئے اور امید ہے کہ نقصان سے بھی تحفظ رہے گا اور ممکن ہے شروع میں کچھ پریشانیاں لاحق ہوں، مگر جب فضا بن جاتی ہے اور اعتماد گاہکوں کو ہوجاتا ہے تو وہ پریشانیاں بھی آہستہ آہستہ زائل ہوجاتی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند