• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 20492

    عنوان:

    میں ایک تاجر ہوں، میرا مسئلہ بھی تجارت کے پیشہ سے جڑا ہے، لیکن میرے مسئلہ کو جاننے کے لیے میرے ملک کی سیاسی حالت کو جاننا بھی ضروری ہے۔ میں ڈیزل اورپٹرول بیچتا ہوں۔ کبھی کبھار میں ڈیزل یا پٹرول جو گاڑیوں میں استعمال ہوتا ہے ایک نجی کمپنی (پرائیویٹ کمپنی) جو جرمن امریکن ہے اس کو بیچتا ہوں لیکن وہ کمپنی اسی ڈیزل یا پٹرول کو پھر ناٹو کو بیچتے ہیں جو یہاں ہمارے ملک میں موجود ۔۔؟

    سوال:

    میں ایک تاجر ہوں، میرا مسئلہ بھی تجارت کے پیشہ سے جڑا ہے، لیکن میرے مسئلہ کو جاننے کے لیے میرے ملک کی سیاسی حالت کو جاننا بھی ضروری ہے۔ میں ڈیزل اورپٹرول بیچتا ہوں۔ کبھی کبھار میں ڈیزل یا پٹرول جو گاڑیوں میں استعمال ہوتا ہے ایک نجی کمپنی (پرائیویٹ کمپنی) جو جرمن امریکن ہے اس کو بیچتا ہوں لیکن وہ کمپنی اسی ڈیزل یا پٹرول کو پھر ناٹو کو بیچتے ہیں جو یہاں ہمارے ملک میں موجود ہیں۔ یہی ڈیزل جو میں نے ایک نجی (پرائیویٹ انٹرنیشنل کمپنی) کو بیچا اورانھوں نے ناٹو کو بیچا اپنی گاڑیوں میں استعمال کرتے ہیں۔ کیا اس طرح میری روزی حلال ہے؟ براہ راست بھی اگر میں چاہوں اور کوشش کروں تو ناٹو کو بیچ سکتا ہوں جس سے منافع بھی زیادہ ہوگا، مگر میں نہیں کرتا، کیوں کہ مجھے شک ہے۔ کیا اس نجی کمپنی کو میرا ڈیزل بیچنا حلال ہے؟ اگر نہیں ہے، تو اس کاروبار سے جو آمدنی ہوئی ہے ان پیسوں کا کیا کروں؟

    جواب نمبر: 20492

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 355=277-4/1431

     

    نجی کمپنی کو ڈیزل فروخت کرنا شرعاً درست ہے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی آپکے لیے حلال ہے کوئی وہم نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند