معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 20224
مختلف ملکوں کی کرنسی آپس میں خریدو فروخت ہوتی ہے اس کو فاریکس ٹریڈنگ کہتے ہیں۔ کیا یہ جائز ہے؟
مختلف ملکوں کی کرنسی آپس میں خریدو فروخت ہوتی ہے اس کو فاریکس ٹریڈنگ کہتے ہیں۔ کیا یہ جائز ہے؟
جواب نمبر: 20224
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 328=68tb-3/1431
مختلف ملکوں کی کرنسیوں کا آپس میں تبادلہ کمی بیشی کے ساتھ جائز ہے بہ شرطیکہ مجلسِ عقد میں احد العوضین پر قبضہ کرلیا جائے، اگر مجلس عقد میں عوضین میں سے کسی ایک پر بھی قبضہ نہ کیا اور متعاقدین جدا ہوگئے تو یہ سود ہوجائے گا، اور وہ حرام ہے: قال شارح الصحیح لمسلم: وأما إذا وقع تبادل الفلوس بغیر جنسہا فیجوز التفاضل في قولہم جمیعا وتحرم النسیئة في قول مالک -رحمہ اللہ- لکون ذلک صرفا عندہ، ولا تحرم علی قیاس قول الحنفیة، لأنہ لا قدر فیہا ولا جنس، نعم یشترط قبض أحد البدلین في المجلس لئلا یکون افتراقًا عن دین بدین ․ (تکملة فتح الملہم: ۱/۵۸۹، اشرفیہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند