• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 18531

    عنوان:

    کیا عورت جمعہ کی اذان کے بعد خرید و فروخت کرسکتی ہے، کیوں کہ اس پر جمعہ کی نماز نہیں ہے جس کی وہ تیاری کرے گی؟ میری دکان ہے میں اذان کے بعد مسجد چلا جاتا ہوں میری بیگم رقم وصولتی ہیں نقاب لگا کر ہوتی ہے۔ ایک قیمت والی شو روم ہے اس لیے زیادہ گفتگو بھی نہیں کرنی پڑتی ہے ۔کیا اسے کرنا غلط ہے اگر ہاں تو کس درجے کی؟

    سوال:

    کیا عورت جمعہ کی اذان کے بعد خرید و فروخت کرسکتی ہے، کیوں کہ اس پر جمعہ کی نماز نہیں ہے جس کی وہ تیاری کرے گی؟ میری دکان ہے میں اذان کے بعد مسجد چلا جاتا ہوں میری بیگم رقم وصولتی ہیں نقاب لگا کر ہوتی ہے۔ ایک قیمت والی شو روم ہے اس لیے زیادہ گفتگو بھی نہیں کرنی پڑتی ہے ۔کیا اسے کرنا غلط ہے اگر ہاں تو کس درجے کی؟

    جواب نمبر: 18531

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 19=19-1/1431

     

    آپ کی غیرموجودگی میں اجنبی مردوں سے رقم وغیرہ وصول کرنا اگرچہ نقاب لگاکر ہی ہوا اور زیادہ گفتگو کی نوبت بھی نہ آتی ہو جائز نہیں، نیز یہ امر بھی قابل لحاظ ہے کہ اذان کے بعد خرید وفروخت جس طرح آپ کے حق میں مکروہ ہے اسی طرح دیگر مسلمان گاہکوں کے حق میں بھی تو وہی حکم لاگو ہے اور بحق مسلم گاہک ترک سعی الی الجمعہ سے آپ کی دوکان کا کھلا رہنا ان کے لیے سبب ہوگا اور اس کا سبب بننا بھی گناہ سے خالی نہیں، پس صورت مسئولہ میں آپ اور آپ کی بیگم اور دکان کے حق میں بہتر یہی ہے کہ اذان اول کے وقت سے جمعہ کی نماز سے فارغ ہونے تک بند ہی رکھا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند