• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 1814

    عنوان:

    میں نے ایک ویب سائٹ مصنوعات کی فروخت کرنے کے لیے ڈیزائن کی ہے‏، اس کی فروخت پر مجھے کمشین ملتا ہے کیا یہ درست ہے؟

    سوال:

    کمیشن کے سلسلے میں مجھے تشویش ہے، میں نے یہ سوال ایک فتوی آن لائن شریعہ بورڈ سے پوچھا تھا ، وہا ں سے جواب بھی ملاتھا لیکن اپنے شکوک کے ازالہ کے لیے آپ کا اطمینان بخش جواب چاہتاہوں۔ میراسوال یہ ہی ، میں ایک ویب سائٹ ڈیزائنر پبلشر ہوں ، میں ایک شاپنگ ویب سائٹ کا شریک کار ہوں ، وہ مجھے ایچ ٹی ایم ایل کوڈز دیتے ہیں تاکہ میں ان کے تمام پرڈکٹس ( مصنوعات) کو اپنے ویب سائٹ میں لاؤں اور شوکروں ، وہ سی پی سی ( ہر کلک پر قیمت ) پر مجھے کمیشن دیتے ہیں ، اس کامطلب یہ ہے کہ جب بھی کوئی یوزر( استعمال کرنے والا) میری ویب سائٹ پر ان کے دئے گئے مصنوعات پر کلک کرتاہے تو مجھے ہر کلک پر ٪۵ کمیشن ملتاہے۔ ان کی مصنوعات دسیوں لاکھ میں ہوتی ہیں ۔ اگر کوئی شخص ٹی وی ، ڈی وی ڈی ، میوزک پلیئر ، وی سی آر ، کیمرہ ، کھلونے ، وغیرہ پرکلک کرتاہے تو اس پر مجھے کمیشن ملتاہے، تو کیا یہ کمیشن میرے حلال ہے؟ آئٹم خرید نے کے لیے کو ئی کلک کرتاہے لیکن وہ خرید ے یا نہ خریدے، مجھے ہر کلک پر کمیشن ملتاہے ۔ براہ کرم، یہ بتائیں کہ اگر کوئی شخص ٹی وی ، ڈی وی ڈی ، میوزک پلیئر ، وی سی آر ، کیمرہ ، کھلونے ، وغیرہ کلک کرتاہے اور مجھے اس پر کمیشن ملتاہے تو کیا یہ میرے حلال ہے؟

    مفتی نوال الرحمان مفتاحی صاحب نے میرے اس سوال کا یہ جواب دیاتھا کہ اگر تمہیں کلک کے اعتبار سے کمیشن ملتاہے تو یہ تمہارے لیے جائز ہے۔ اب میری تشویش یہ ہے کہ وہ اسے جائز کہتے ہیں توکیا یہ روپئے واقعتا میرے لیے حلال ہے؟ جب کہ حرام اشیاء جیسے ٹی وی، کھلونے ، ڈی وی ڈی فلمیں ، میوزک ، گانے ، وی سی آر وغیرہ پرکوئی کلک کرتاہے اور ہر کلک حساب سے مجھے کمیشن ملتاہے۔ دوبارہ یہ سوال کرنے کا مقصد ہے کہ شاید موصوف مفتی صاحب میر ے سوال کی نوعیت نہیں سمجھ پائے ہیں ۔ آ پ سے درخواست ہے میرے سوال کا تشفی بخش جواب دیں ۔ مہر بانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 1814

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1368/ ب= 1220/ ب

     

    یہ کمیشن آپ کے لیے درست نہیں۔ آپ جائز و ناجائز حرام، ڈی وی ڈی فلمیں، میوزک، گانے اور وی سی آر وغیرہ ہر کلک پر آپ کو کمیشن ملتا ہے۔ ظاہر ہے ناجائز کام کی اجرت بھی ناجائز ہوتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند