• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 17616

    عنوان:

    میرا سوال تجارت کے متعلق ہے۔ میں نے ممبئی میں ایک رہائشی پراپرٹی بک کی تھی اور پیشگی پوری رقم ادا کردی تھی۔بکنگ کے وقت دوسرے منزل کی تعمیر جاری تھی اور میرا اپارٹمنٹ چوتھی منزل پر تھا۔ حال میں میرے علم میں یہ بات آئی کہ بلڈر کو تیسری منزل سے اوپر تعمیر کرنے کی اجازت حاصل نہیں ہے۔ وہ زبانی طور پر کہتاہے کہ تمام اجازت حاصل ہے لیکن مجھ کو کوئی بھی دستاویزی ثبوت پیش کرنے سے قاصر ہے۔ مالی نقصان کے ڈرسے ، میں نے تعمیراتی مرحلہ میں بذات خود اپنی بکنگ کو فروخت کرنے کا ارادہ کیا۔اس کی دو صورتیں ہوسکتی ہیں:(۱)میں اس بکنگ کو ایک تیسری پارٹی کو زیادہ قیمت پر فروخت کرسکتاہوں (کیوں کہ پراپرٹی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں)۔ اور اس پارٹی کو اجازت میں واقع ہونے والی تمام متعلقہ کمی کی صورت حال سے پوری طرح باخبر کردوں گا۔ یا بہتر یہ ہوگا کہ میں اسی وقت اس کا تعارف بلڈر سے کرادوں گا اور اس سے کہہ دوں گا کہ فروخت کرنے کے بعد اس کو اس بلڈر سے ہی تمام معاملات کرنے ہوں گے۔اور ...

    سوال:

    میرا سوال تجارت کے متعلق ہے۔ میں نے ممبئی میں ایک رہائشی پراپرٹی بک کی تھی اور پیشگی پوری رقم ادا کردی تھی۔بکنگ کے وقت دوسرے منزل کی تعمیر جاری تھی اور میرا اپارٹمنٹ چوتھی منزل پر تھا۔ حال میں میرے علم میں یہ بات آئی کہ بلڈر کو تیسری منزل سے اوپر تعمیر کرنے کی اجازت حاصل نہیں ہے۔ وہ زبانی طور پر کہتاہے کہ تمام اجازت حاصل ہے لیکن مجھ کو کوئی بھی دستاویزی ثبوت پیش کرنے سے قاصر ہے۔ مالی نقصان کے ڈرسے ، میں نے تعمیراتی مرحلہ میں بذات خود اپنی بکنگ کو فروخت کرنے کا ارادہ کیا۔اس کی دو صورتیں ہوسکتی ہیں:(۱)میں اس بکنگ کو ایک تیسری پارٹی کو زیادہ قیمت پر فروخت کرسکتاہوں (کیوں کہ پراپرٹی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں)۔ اور اس پارٹی کو اجازت میں واقع ہونے والی تمام متعلقہ کمی کی صورت حال سے پوری طرح باخبر کردوں گا۔ یا بہتر یہ ہوگا کہ میں اسی وقت اس کا تعارف بلڈر سے کرادوں گا اور اس سے کہہ دوں گا کہ فروخت کرنے کے بعد اس کو اس بلڈر سے ہی تمام معاملات کرنے ہوں گے۔اور میں سرکاری اتھارٹی کی طرف سے اجازت وغیرہ کے تعلق سے آگے پیدا ہونے والے کسی بھی مسائل یا پریشانی کے لیے مستقبل میں ذمہ دار نہیں ہوں گا۔اس صورت میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ کیا اس صورت میں منافع حلال ہے؟ (۲)میں اس بکنگ کو واپس بلڈر کو فروخت کرسکتاہوں۔ وہ اس کو مجھ سے بکنگ کی قیمت سے تین گنازیادہ پر واپس خریدنے پر تیار ہے۔ اس صورت میں شریعت کاکیا حکم ہے؟ کیا وہ تیس فیصد منافع جو مجھ کو ملے گا میرے لیے حلال ہوگا کیوں کہ میرا اپارٹمنٹ ابھی تک بالکل تعمیر نہیں ہوا ہے؟ اس وقت تیسری منزل کی تعمیر جاری ہے اور میرا اپارٹمنٹ چوتھی منزل پر ہے۔ والسلام

    جواب نمبر: 17616

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):378tb=2515-12/1430

     

    رہائشی پراپرٹی کو بک کرانے میں جس قدر پیشگی رقم آپ نے بلڈر کو دی ہے وہ واپس لے لیجیے، بلڈر کے ہاتھ یا اور کسی کے ہاتھ نفع لے کر بیچنے کی اجازت نہیں، ابھی آپ کی خریدی ہوئی پراپرٹی وجود میں نہیں، اس لیے اسے فروخت کرنا معدوم شی کو فروخت کرنا ہے، یہ ہوائی بیع درست نہیں۔ اور تین گنا پیسے لے کر اسے واپس کرنا یہ بھی دُرست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند