• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 170206

    عنوان: محض کاغذی نقشہ سامنے رکھ کر پلاٹ كی خرید وفروخت كرنا

    سوال: ایک سوسائٹی میں پلاٹ اسکیم سے متعلق مسئلہ دریافت کرنا ہے کہ اس سوسائٹی کا مکمل نقشہ بنا ہوا ہے جس میں پلاٹ نمبر بھی دکھائے گئے ہیں کہ زمین کے اس ٹکڑے پر پانچ سو گز کے اتنے پلاٹس اس اس طرح ہیں۔لیکن خریدار کا پلاٹ نمبر کیا ہے یہ کچھ وقت بعد سوسائٹی والے قرعہ اندازی سے طے کریں گے ۔اب خریدار کو یہاں نقشے کے ذریعے یہ تو معلوم ہے کہ مجھے اس بلاک میں پانچ سو گز کا پلاٹ لازمی ملے گا لیکن یہ نہیں معلوم کہ وہ شمال میں ہوگا یا جنوب میں یا مشرق میں یا مغرب میں تو کیا اس طرح کی اسکیم میں پلاٹس کی خریداری جائز ہے یا نہیں۔ اور اگر جائز ہے تو کیا صرف فائل کے نام ہوجانے کے بعد پلاٹ کی جگہ کے متعین ہونے سے پہلے کسی اور کو منافع پر فروخت کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟براہ کرم تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں۔جزاکم اللہ خیرا

    جواب نمبر: 170206

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 970-852/H=09/1440

    محض کاغذی نقشہ سامنے رکھ کر مبہم اور گول انداز سے پلاٹ(مبیع) کی بیع کرنا درست نہیں قیمت بھی مجہول ہے شمال جنوب مشرق مغرب وغیرہ میں پلاٹوں کی قیمت مختلف ہوگی نزاع کا بھی اندیشہ ہے۔ الغرض بہت سی وجوہ ہیں کہ جن کی بناء پر بیع و شراء درست نہیں نیز نقشہ میں مثلاً ایک ہزار پلاٹ ہیں اور خریدار تین ہزار ہوگئے تو ہر خریدار کو لازمی پلاٹ کس طرح مل جائے گا؟ حاصل یہ ہے کہ مبیع مجہول بھی اس لئے شرعاً یہ بیع و شراء جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند