معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 16989
سوال
ذیل کا شریعت مطہرہ کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں۔ زید نے اپنی زوجہ خالدہ کو
بعوض مہر مبلغ 95,000، پانچ کٹھا زمین فروخت کردی ہے جو ملکی قوانین کے مطابق اس
کے نام رجسٹری بھی ہو چکی ہے لیکن کاغذات رجسٹری میں بنام زوجہ خالدہ منجانب زید
ادائیگی مہر کا کوئی تذکرہ موجود نہیں ہے۔ زوجہ خالدہ وصولیابی مہر کا صرف بطور
زبانی اقرار کرتی ہے ۔ بات قابل غور ہے کہ یہ رجسٹری صحیح ہو گئی یا نہیں؟ اگر
کبھی زوجہ خالدہ منجانب زوج ادائیگی مہر کی وصولیابی سے انکار کردے تو زید کے پاس
کیا جواب ہوگا؟ برائے کرم بہت جلد جواب سے مطلع کریں۔
سوال
ذیل کا شریعت مطہرہ کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں۔ زید نے اپنی زوجہ خالدہ کو
بعوض مہر مبلغ 95,000، پانچ کٹھا زمین فروخت کردی ہے جو ملکی قوانین کے مطابق اس
کے نام رجسٹری بھی ہو چکی ہے لیکن کاغذات رجسٹری میں بنام زوجہ خالدہ منجانب زید
ادائیگی مہر کا کوئی تذکرہ موجود نہیں ہے۔ زوجہ خالدہ وصولیابی مہر کا صرف بطور
زبانی اقرار کرتی ہے ۔ بات قابل غور ہے کہ یہ رجسٹری صحیح ہو گئی یا نہیں؟ اگر
کبھی زوجہ خالدہ منجانب زوج ادائیگی مہر کی وصولیابی سے انکار کردے تو زید کے پاس
کیا جواب ہوگا؟ برائے کرم بہت جلد جواب سے مطلع کریں۔
جواب نمبر: 16989
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ):2085=1679-11/1430
مناسب اور خوش گوار ماحول بناکر حکمت کے ساتھ بیوی سے درخواست کرکے سرکاری اسٹامپ پر مہر کی وصولیابی کو لکھوالیں، تاکہ انکار کی گنجائش نہ رہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند