• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 158506

    عنوان: ملازمت یا بزنس کے متعلق چند سوالات

    سوال: حضرت، میری شادی کو دو سال ہونے کو ہیں اور میری سات مہینے کی ایک بچی ہے جس کا نام میں نے عائشہ رکھا ہے۔ مجھے تقریباً پانچ سال کا سیلز اینڈ مارکیٹنگ (Sales & Marketing) الگ الگ کمپنیوں کا تجربہ ہے اور میں ابھی فی الحال بے روزگار ہوں۔ (۱) گودریج کسٹمر پروڈکٹ لمیٹیڈ (Godrej Consumer Product Limited(GCPL)) کمپنی میں روزانہ کے استعمال کے پروڈکٹ (مال تجارت) رہتے ہیں مثلاً صابون نمبر ایک (sabun-No 1)، سینتھول (Cinthol)، فیئر گلو (fair glow)، شکاکئی(shikakai)، شیونگ کریم، ریچ کریم، نوپور مہند ی، نوپور ہیئر کلر (بالوں کا رنگ)، گڈنائٹ، - مچھر بھگانے والے آئٹم (لکویڈ(Liqiuid)، کوئل(Coil)، مَیٹ اور کریمMat & Cream))۔ ہٹ (Hit) (کاکروچ مارنے کا اسپرے)، روم فریشنر(Room Freshner)، فیس واش(چہرہ دھونے والا) ۔ مجھے کسی سے پتا چلا ہے کہ شیونگ کریم نہیں بیچ سکتے اور ہیئر کلر کی وجہ سے بالوں پر ایک طرح کی کوٹنگ (لگانے کا عمل) ہو جاتی ہے جس سے غسل نہیں ہوتا (یہ بات صحیح ہے یا نہیں یہ مجھے نہیں پتا) اور سیلز مَین (تاجر) کے لیے ایک شرط یہ ہوتی ہے کہ اسے ہر چیز کا آرڈر لینا پڑتا ہے۔ فرض کیجئے کہ اگر تاجر کسی دکان پر گیا تو وہ ایسا نہیں بول سکتا کہ آپ مجھے شیونگ کریم اور ہیئر کلر کی آرڈر مت دیجئے ،دکان والا جو آرڈر دیتا ہے اسے وہ آرڈر لینا ہی پڑتا ہے۔ تو میرا سوال یہ ہے کہ میرے لیے ایسی کمپنی میں ملازمت کرنا یا پھر اس کے پروڈکٹ کا بزنس کرنا جس میں شیونگ کریم اور ہیئر کلر (اور بھی بہت سارے پروڈکٹ جن کی تفصیل اوپر ذکر کی گئی ہے) ایک بات اور گڈنائٹ (کوئل ، مَیٹ، لکویڈ اور کریم) کی جو رینج (قیمت) ہے اس میں بہت سارے ایسے کیمیکل ہوتے ہیں جو انسان کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتے ہیں (اس بات میں میں پوری طرح مطمئن نہیں ہوں) آیا یہ میرے لیے حلال ہے یا نہیں؟ اور اس کی کمائی میرے لیے حلال ہے یا نہیں؟ کیا میں جی سی پی ایل (GCPL) کمپنی کے شیئرز خرید سکتا ہوں؟ اگر آپ نیچے دی ہوئی لنک پر جائیں گے تو جی سی پی ایل کے پروڈکٹ کی تفصیلات دیکھ سکتے ہیں اور اس تفصلات پر کلک کریں گے تو اس کی پوری رینج (قیمت) دیکھ سکتے ہیں ۔ لنک یہ ہے۔ http://www.godrejcp.com/brands.aspx (۲) میں نے ایسا بھی سنا ہے کہ بہت ساری کمپنیاں جیسے کی کوکا کولہ، کڈبری(Cadburry) اور بھی بہت ساری کمپنیاں (اسرائیل کو) یہودیوں یا پھر مسلمانوں کے دشمنوں کو پیسے دیتی ہیں تاکہ وہ مسلمانوں کو تکلیف پہنچائے یا پھر انہیں اندر سے ختم کرے (اس بات میں کتنی سچائی ہے وہ مجھے نہیں پتا)۔ ان ساری کمپنیوں کے پروڈکٹس کو ہمارے یہاں اسرائیلی (ملک کے) پروڈکٹ کہتے ہیں۔ شاید مقامی علماء نے یہاں پر ایک مہم چلائی تھی کہ (بینڈ اسرائیلی پروڈکٹ) تو ایسی کمپنیوں کے پروڈکٹس کا بزنس کرنا یا پھر اس میں ملازمت کرنا جائز ہے یا نہیں؟ کیا ایسی کمپنیوں میں ملازمت کرکے آئی ہوئی تنخواہ میرے لیے جائز ہے یا نہیں؟ (۳) جینس پینٹ (Jeans pant) ، کیژول شرٹ (Casual shirts)، ٹی شرٹ (T-Shirts) کا بزنس کرنا جائز ہے یا نہیں؟ اس سے آئے ہوئے پیسے حلال ہے یا نہیں؟ کیونکہ جب میں پہلی بار جماعت میں گیا تھا تو مجھے بہت ساری باتیں معلوم ہوئیں، اس میں یہ بات بھی تھی کہ ہمیں سنتی لباس پہننا چاہئے تو اگر میں جینس پینٹ، کیژول شرٹ، ٹی شرٹ کا بزنس کروں گا تو میں لوگوں کو یہ پہننے کی دعوت دوں گا، اس کی بڑائی اور تعریف کروں گا، نہ کہ سنتی لباس کی۔ ایک بات اور لوگ آج کل کپڑوں پر تکبر کرتے ہیں کہ یہ فلاں کمپنی کا ہے اور یہ فلاں کمپنی کا ہے اور پھر اِتراتے ہیں اور تکبر کے طور پر جو کپڑے پھٹے ہیں اسے بہت بڑا عجب ہے، تو اگر یہ بزنس جائز ہے اور میرے یہاں سے کوئی کپڑے لے جاکر تکبر کرے گا تو کیا اس گناہ میں میں بھی شامل رہوں گا؟ (۴) ابھی میں نے ایسا عزم کر لیا ہے کہ میں اب ملازمت بالکل بھی نہیں کروں گا صرف بزنس ہی کروں گا، تو کیا یہ صحیح ہے؟ اگر آپ کی نظر میں کوئی بزنس ہو تو براہ کرم مجھے مشورہ دیں جس سے میرا دین اور دنیا دونوں کا فائدہ ہو، میں بہت تذبذب میں ہوں۔ براہ کرم، مجھے جواب جلدی دیجئے گا۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔

    جواب نمبر: 158506

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:517-82T/N=7/1439

    (۱): شیونگ کریم کا صرف ناجائز استعمال ہے کہ وہ داڑھی مونڈنے میں استعمال ہوتی ہے، دوسرے کسی کام میں نہیں؛ اس لیے شیونگ کریم کی خرید وفروخت اور اس کا آرڈر لینا جائز نہ ہوگا۔ ہیئر کلر میں جو خالص سیاہ کلر ہوں، وہ صرف سفید بالوں کو سیاہ کرنے میں استعمال ہوتے ہیں؛ اس لیے ان کی خرید وفروخت بھی درست نہ ہوگی۔ اور جو کلر کالے بالوں میں فیشن کے طور پر لگائے جاتے ہیں، ان کی خرید وفروخت کراہت سے خالی نہیں۔ اور ہیئر کلر میں عام طور پر پرت نہیں جمتی؛ اس لیے جس ہیئر کلر میں صرف کلر چڑھتا ہو، اس کے ہوتے ہوئے وضو وغسل ہوجائے گا۔ اور گڈ نائٹ کا استعمال جائز ہے، اس کے کیمکل میں نقصان کا پہلو محض امکانی ہے، یقین یا غالب گمان کے درجے میں نہیں ہے ، پس اس کی خریدوفروخت بھی جائز ہوگی۔ پس اگر آپ کسی کمپنی میں ملازمت کریں یا کسی کمپنی کے پروڈکٹ کا بزنس کریں تو ناجائز اشیا کی خرید وفروخت یا ان کا آردڑ وغیرہ لینے سے پرہیز کریں۔ اور اگر آپ ناجائز اشیا کی خرید وفروخت اور ان کے آرڈر سے پرہیز نہیں کریں گے توصرف ناجائز اشیا کی خرید وفروخت کی آمدنی ناجائز ہوگی، ان کی وجہ سے جائز اشیا کی خریدوفروخت وغیرہ سے ملنے والی آمدنی پر حرام ہونے کا حکم نہ ہوگا۔

    (۲): جی سی پی ایل (گود ریج کسٹمر پروڈکٹ لمٹیڈ ) کے شیئرز کا حکم اس کے پروڈکٹ کے مطابق ہوگا، جب اس کے بعض پروڈکٹ ناجائز ہیں تو اس کے شیئرز نہیں خریدنے چاہیے۔ اور اگر کسی نے خریدلیے تو جائز اشیا کی آمدنی پر حرام ہونے کا حکم نہ ہوگا۔

    (۳): اس طرح کی کمپنیوں میں ملازمت کرنے یا ان کے پروڈکٹس کا بزنس کرنے کی گنجائش ہے اور حاصل ہونے والی آمدنی اور تنخواہ بھی حرام نہ ہوگی، فتوی یہی ہے؛ البتہ اگر کوئی شخص از راہ تقوی پرہیزکرے تو اس کے بہتر ہونے میں کچھ شبہ نہیں۔

    (۴): جینس پینٹ، کیزول پینٹ اور ٹی شرٹ کا بزنس مکروہ ہے، اس سے بچنا چاہیے۔ اور اگر کوئی شخص اس طرح کے کپڑوں کا بزنس کرتا ہے تو آمدنی بکراہت جائز ہوگی۔ اور اگر آدمی کوئی جائز کپڑا فروخت کرے اور کپڑا پہننے والا تکبر یا فخر کے طور پر اسے پہنے تو یہ صرف تکبر اور فخر کرنے والے کا گناہ ہوگا، کپڑا فروخت کرنے والا اس میں شریک نہ ہوگا۔

    (۵): آدمی کو اس طرح کا کوئی عزم کرنے کی ضرورت نہیں، اگر کوئی جائز ومناسب ملازمت ملے تو اسے اختیار کرنے میں شرعاً کچھ حرج نہیں ہے۔ اور اگر آدمی بآسانی بزنس کرسکتا ہو تو بزنس کرنے میں بھی کچھ حرج نہیں، آدمی کو اپنے حالات کے مد نظر ملازمت اور بزنس میں کسی کا انتخاب کرنا چاہیے۔

    (۶): اس سلسلہ میں آپ اپنے علاقہ کے دین دار بزنس مین حضرات سے مشورہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند