• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 153330

    عنوان: آم کے باغ کے پھل دو سال کے لیے بیچنا كیسا ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین مندرجہ مسئلہ میں ایک شخص اپنے آم کے باغ کے پھل دو سال کے لیے بیچتا ہے ، پھل آنے سے پہلے اور ساتھ ہی باغ کی زمین کھیتی کرنے کے لیے اسی شخص کو کرائے پر دیتا ہے دونوں کی مدت ایک ہے تو کیا یہ معاملہ درست ہے ۔

    جواب نمبر: 153330

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1144-1280/sd=12/1438

    پھل آنے سے پہلے باغ بیچنا ناجائز ہے ، یہ معدوم کی بیع ہے ، جس کی احادیث میں ممانعت آئی ہے ؛ البتہ باغ کی زمین کھیتی کے لیے کرایہ پر اُسی شخص کو دینا جائز ہے ،جب کہ کرایہ کی مدت اور اجرت متعین کر لی جائے ۔

     


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند