• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 150813

    عنوان: بھارا سلامی یا پگڑی دے کر مکان یا دوکان خریدنے کا کیا حکم ہے ؟

    سوال: بھارا سلامی یا پگڑ ھی دے کر مکان یا پھر دوکان خریدنے کا کیا حکم ہے ؟مطلب خریدنے کا ہے ،کرائے پر نہیں جس مین لوگ دوکان یا پھر فلیٹ خرید لیتے ہیں اور اس جگہ کا کرایہ باری والا کو دیتے ہے اور جب چاہے جس کو چاہے بیچ دے اس کی مرضی مگر کرایہ باری والا کو دیتے ہیں خریدنے والا کرایہ دار کہلاتا ہے اور جگہ کا حقیقی مالک باری والا کہلاتا ہے ، یہ طریقہ عام طور پر شہر کلکتہ اور اس کے اطراف میں رائج ہے اگر یہ خرید و فروخت کا طریقہ شریعت کے مطابق ہے تو کوئی بات نہیں اور اگر خلاف شریعت ہے تو پھر کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 150813

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 675-669/D=9/1438

    آپ کے عرف میں جسے خریدنے والا کہتے ہیں وہ مالک کو جب کرایہ ادا کرتا ہے تو درحقیقت یہ کرایہ دار ہوا، کرایہ دار کا حکم یہ ہے کہ جب کرایہ داری کی مدت پوری ہوجائے یا کرایہ دارکی ضرورت پوری ہوجائے یا مالک مکان خالی کرنے کے لیے کہے تو ان سب صورتوں میں کرایہ دار مکان خالی کرکے مالک مکان کے حوالہ کردے اور اگر ڈپوزٹ کے طور پر کوئی رقم یکمشت جمع کی ہو تو اسے واپس لے لے۔

    صورت مسئولہ میں پگڑی دے کر فروخت کرنے کا حق حاصل کرنے کی بات درست نہیں ہے کہ آدمی کرایہ دار بھی ہو اور فروخت کرنے کا حق دار بھی یہ خلاف شریعت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند