معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 150813
جواب نمبر: 150813
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 675-669/D=9/1438
آپ کے عرف میں جسے خریدنے والا کہتے ہیں وہ مالک کو جب کرایہ ادا کرتا ہے تو درحقیقت یہ کرایہ دار ہوا، کرایہ دار کا حکم یہ ہے کہ جب کرایہ داری کی مدت پوری ہوجائے یا کرایہ دارکی ضرورت پوری ہوجائے یا مالک مکان خالی کرنے کے لیے کہے تو ان سب صورتوں میں کرایہ دار مکان خالی کرکے مالک مکان کے حوالہ کردے اور اگر ڈپوزٹ کے طور پر کوئی رقم یکمشت جمع کی ہو تو اسے واپس لے لے۔
صورت مسئولہ میں پگڑی دے کر فروخت کرنے کا حق حاصل کرنے کی بات درست نہیں ہے کہ آدمی کرایہ دار بھی ہو اور فروخت کرنے کا حق دار بھی یہ خلاف شریعت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند