معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 149982
جواب نمبر: 149982
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 642-581/sd=6/1438
اگر کوئی شریک مشترک کاروبار کے علاوہ اپنا الگ سے کوئی ذاتی کاروبار شروع کر دے اور کسی کے ساتھ شرکت یا مضاربت کا معاہدہ کر لے، تو جائز ہے، اِس صورت میں اُس کے ذاتی کاروبار کا نفع سابقہ مشترک کاروبار سے الگ ہی رہے گا اور اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، پس صورتِ مسئولہ میں اگر آپ ماموں کے ساتھ ساجھے داری میں کاروبار کے ساتھ الگ سے بھی کسی کے ساتھ شرکت یا مضاربت کا کاکاروبار کر رہے ہیں، تو یہ جائز ہے ؛ البتہ ماموں کے ساتھ شرکت کے معاملہ میں جو تفصیلات باہم طے پائی ہوں، اُن کا لحاظ ضروری ہے۔ (شرکت و مضاربت عصر حاضر میں، ص: ۲۹۰، بعنوان: کسی شریک کا الگ کاروبار )
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند