معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 147376
جواب نمبر: 147376
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 428-603/M=5/1438
اگر مقصود لفافے کی خریدو فروخت ہوتو مضایقہ نہیں، جائز ہے ، لیکن اگر خریدو فروخت سے انعام ہی مقصود ہو تو اس میں احتمال اس کا ہوسکتا ہے کہ کچھ بھی نہ نکلے اسی لیے یہ معاملہ لاٹری میں داخل ہوکر ناجائز ہوگا اس لیے انعامی پرچیوں والے لفافے کی خریدو فروخت سے احتراز کیا جائے القمار من القمر الذی یزداد تارةً وینقص أخری، وسمی القمار قماراً، لأن کل واحد من المقامرین ممن یجوز أن یذہب مالہ الی صاحبہ ویجوز أن یستفید مال صاحبہ وہو حرام بالنص۔ (شامی) (کتاب النوازل: ۱۱/۴۳۲)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند