• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 1473

    عنوان:

    کنٹریکٹ لینے کے لیے رشوت دے سکتا ہے یا نہیں؟

    سوال:

    زید ایک کنٹریکٹر ہے اور وہ بہت سے حکومتی شعبوں میں کنٹریکٹ لیتا ہے۔ کسی کنٹریکٹ کو حاصل کرنے کے لیے اس کو رشوت دینی ہوتی ہے اور بلا رشوت دیے کوئی شخص کنٹریکٹ حاصل ہی نہیں کرسکتا۔ سوال یہ ہے کہ کنٹریکٹ لینے کے لیے زید رشوت دے سکتا ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 1473

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 609/ ن= 603/ ن

     

    حکومت سے (ٹھیکہ) کنٹریکٹ لینے کے لیے زید کا رشوت دینا جائز نہیں ہے، رشوت لینے اور دینے پر جہنم کی وعید آئی ہے قال علیہ الصلاة والسلام: ?الراشي والمرتشي کلاھما في النار? (الحدیث) وفي الفتح: الرشوة أربعة أقسام: منھا ما ھو حرام علی الآخذ والمعطي وھو الرشوة علی تقلید القضاء والإمارة (رد المحتار: ج۴ ص۳۰۳، ط: نعمانیة دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند