معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 10080
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں ․․․شراب کی خالی بوتلوں کا خریدنا اور اس کو صاف کرکے شراب بنانے والی کمپنی کو بیچنا جائز ہے کہ نہیں؟ جواب کا انتظار ہے۔ دعاء کی درخواست ہے۔
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں ․․․شراب کی خالی بوتلوں کا خریدنا اور اس کو صاف کرکے شراب بنانے والی کمپنی کو بیچنا جائز ہے کہ نہیں؟ جواب کا انتظار ہے۔ دعاء کی درخواست ہے۔
جواب نمبر: 1008001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 94=94/ م
شراب کی خالی بوتلوں کی خرید و فروخت اگرچہ فی نفسہ جائز ہے، اس لیے کہ وہ مال متقوم ہیں، لیکن شراب بنانے والی کمپنی کے ہاتھ فروخت کرنے میں ایک قسم کی اعانت علی المعصیة ہے، لہٰذا اس سے احتراز کرنا اچھا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
شیئرز کو اصلی ریٹ سے زائد پر خریدنا؟
2548 مناظرفلیٹ کی خرید وفروخت کے بعد اڑچن پیش آنے پر اقالہ کی ایک صورت کا حکم
10104 مناظرمیں ایک سوال کرنا چاہتا ہوں کیا قسطوں کا کاروبار جائز ہے یا نہیں؟ مثلاً ایک بندہ ایک گاڑی ایک لاکھ پچاس ہزار روپیہ میں خریدتا ہے اور دو لاکھ پچہتر ہزار میں قسطوں پر دیتا ہے،اور خریدار پانچ ہزار ہر ماہ دیتا ہے ، تو کیا یہ درست ہے؟
3046 مناظرمذكورہ صورت میں بیس ہزار كا حق دار كون ہے؟
4776 مناظرمسلمانوں کو (غیرسودی) قرض لینے / دینے کا شرعی طریقہ کیا ہے؟
4527 مناظرہمارا
چاول کا کاروبار ہے۔ ہم سندھ سے چاول خرید کر کراچی میں فروخت کرتے ہیں۔ ہمارے پاس
قبضے میں چاول نہیں ہوتے ہم خریدنے والوں سے یہ کہتے ہیں کہ مثال کے طور پر [ہم آپ
کو چالیس روپیہ میں پندرہ ہزارکلوگرام چاول دیں گے] ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ان الفاظ
کے بولنے سے [وعدہ] ہوتا ہے یا [سودا]؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ وعدہ ہے۔ مگر
مارکیٹ کی صورت حال یہ ہے کہ اگر وعدہ پورا نہیں کرپاتا تو ریٹ بڑھ جانے پر فرق
لیتے ہیں۔ مثلاً اگر بات چالیس روپیہ میں ہوئی تھی مگر دو دن بعد مارکیٹ میں وہی
چیز بیالیس روپیہ کی ہوتی ہے اور میں کسی معقول وجہ سے وعدہ نہیں پورا کرسکتاتو دو
پیہ فرق ہر کلو پر مجھ سے خریدار مانگے گا۔ کیا یہ صحیح ہے؟