• عقائد و ایمانیات >> ادیان و مذاہب

    سوال نمبر: 177741

    عنوان: سوال میں جو تفصیل سے طلاق كا حكم ہے یا نہیں؟

    سوال: اکثر ایسا ہوتاہے کبھی آپ کوئی میوزک یا گانا سن رہے ہوتے ہیں تو خود بہ خود وہی گنگنانے بھی لگتے ہیں، ایسا ہی کچھ دن پہلے میرے ساتھ آفس میں ہوا، شاید ٹی وی پر کوئی ایڈ(اشتہار ) چل رہاہوگا تو اس کی دھن میں بھی خود بہ خود گنگنانے لگا، اس کی لرکس(گانے کے بول) اس طرح کی تھی، ” اپنا ہی کوئی تالا“ ایک دم مجھے خیال آیا کہ کچھ ایسا تو نہیں کہہ دیا جس سے نکاح پر فرق پڑ ے گا ، پھر اپنے آپ کو سمجھانے کے لیے ہلکی آواز میں اپنے آپ سے کہا کہ یہ تو میں نے کہا ، ” اپنا ہے کوئی تالا“، یا پھر”اپنا ہے کوئی تلال“، اس لیے کچھ فرق نہیں پڑتا۔ اب مفتی صاحب میں نے پوچھنا یہ ہے کہ کیا ایسا کچھ کہنے سے نکاح پر کوئی فرق پڑتاہے جب کہ نہ ہی کوئی ایسا جملہ کہا نہ ہی کوئی ایسا لفظ بولا نہ ہی کوئی ارادہ اور نہ ہی اس وقت بیگم کا ذہن میں کوئی خیال تھا۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں کہ اس دن کے بعد سے شیطان نے مختلف قسم کے وسوے ڈال کر پریشانی میں مبتلا کیا ہوا ہے۔

    جواب نمبر: 177741

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 745-63T/M=08/1441

    سوال میں جو تفصیل آپ نے تحریر فرمائی ہے اگر وہ درست اور مطابق واقعہ ہے تو اس طرح کہنے سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑا، بیوی کے ساتھ آپ کا نکاح بدستور قائم ہے تاہم آئندہ گانا یا میوزک گانے یا سننے یا گنگنانے سے احتراز کریں اور ٹی وی دیکھنے سے بھی بچیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند