معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 177732
جواب نمبر: 177732
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 742-62T/M=08/1441
عدت ایک مخصوص وقت کا نام ہے، عورت چاہے عدت کی پابندیوں کا خیال رکھے یا نہ رکھے بہر صورت عدت گزرتی رہتی ہے؛ البتہ جو معتدہ جس درجہ عدت کی پابندیوں کا خیال رکھے گی اسی قدر اجر و ثواب پائے گی اور جو عورت جس قدر شرعی پابندیوں کی خلاف ورزی کرے گی اسی قدر گنہ گار ہوگی، صورت مسئولہ میں زید کی بیوی کا زید کے چچا، تایا اور اُن کی جوان اولاد سے پردہ ہے، عدت سے پہلے بھی اُن سے پردہ کرنا چاہئے تھا اور عدت میں بطور خاص اہتمام کرنا چاہئے تھا اسی طرح شوہر کے پھوپھی زاد لڑکے سے بھی فون پر بات چیت سے احتراز کرنا چاہئے تھا اگر عورت نے ایسا نہیں کیا اور عدت کا وقت پورا ہوگیا تو عدت تو ہوگئی لیکن خلاف شرع امور کے ارتکاب کی وجہ سے عورت گنہ گار ہوئی۔ عورت پر لازم ہے کہ توبہ استغفار کرے اور آئندہ شریعت کے احکام پر عمل کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند