عنوان: رمضان المبار ک میں ہمارے محلے کی مسجد میں ایک شخص نے جو کہ ہندوہے، اپنی خوشی سے لائٹ لگوائی ، وہ شخص الیکٹرک کا کام کرتاہے اور اکثر مسجد میں اس مائک وغیرہ ٹھیک کرنے کے لیے بلایا جاتاہے، وہ شخص کہتاہے کہ مجھے اس مسجد میں کام کرنے میں بہت خوشی ہوتی ہے۔ کچھ لوگوں نے یہ کہہ کر کہ مسجد پر لائٹ لگوانا جائز نہیں ہے لائٹ نکلوادی ۔ سوال یہ ہے کہ کیامسجد میں لائٹ لگوانا یا سجاوٹ کرنا صحیح نہیں ہے؟
سوال: رمضان المبار ک میں ہمارے محلے کی مسجد میں ایک شخص نے جو کہ ہندوہے، اپنی خوشی سے لائٹ لگوائی ، وہ شخص الیکٹرک کا کام کرتاہے اور اکثر مسجد میں اس مائک وغیرہ ٹھیک کرنے کے لیے بلایا جاتاہے، وہ شخص کہتاہے کہ مجھے اس مسجد میں کام کرنے میں بہت خوشی ہوتی ہے۔ کچھ لوگوں نے یہ کہہ کر کہ مسجد پر لائٹ لگوانا جائز نہیں ہے لائٹ نکلوادی ۔ سوال یہ ہے کہ کیامسجد میں لائٹ لگوانا یا سجاوٹ کرنا صحیح نہیں ہے؟
جواب نمبر: 3488201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1639=1639-11/1432
مسجد میں جائز طریقے پر لائٹ لگوانا ناجائز نہیں ہے، البتہ سجاوٹ کرنا اور بلاضرورت لائٹ لگوانا صحیح نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند