• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 175749

    عنوان: مدرسے کی پڑھائی مسجد میں کرنا؟

    سوال: ہمارے شہر میں ۴مدرسے ہیں اور ۱۰مساجد ہیں اور بچے بھی یہیں کے ہیں مساجد والے اجازت دیدی ہے کہ مدرسے کی پڑھائی مسجد میں کرسکتے ہیں ،اس صورت میں کیا مدرسے مسجد میں کرسکتے ہیں؟ جب کہ بچے رات میں گھر چلے جاتے ہیں سونے کے لیے ،مسجد میں ہر نماز کے بعد تالا لگانے کی عادت عام ہوری ہے ، اور پوری دنیا مسجد آباد کرنے کی فکر میں لگے ہوئے ہیں ۔

    جواب نمبر: 175749

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 498-378/B=05/1441

    مسجد بہت محترم جگہ ہے۔ وہ نماز کے لئے اور ذکر اللہ کے لئے بنائی گئی ہے۔ وہاں بیٹھ کر کمائی کمانا جائز نہیں۔ بچوں کو پڑھانے کے لئے اگر استاذ تنخواہ لے کر پڑھاتے ہیں تو استاذ کے لئے مسجد میں بیٹھ کر پڑھانا درست نہیں، اگرچہ مسجد والے اجازت دیں ۔ پڑھانے کے لئے الگ سے کوئی مکان یا زمین لے کر اس میں مدرسہ بنائیں۔

    (۲) مسجد کھلی رکھنی چاہئے ہر نماز کے بعد تالہ نہیں لگانا چاہئے، لیکن اگر آپ کے یہاں مسجد کھلی رکھنے میں مسجد کا سامان چوری ہونے کا خطرہ ہے یا مسجد کو غلط طور پر لوگ استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں تو ضروری مصلحتوں کی بناء پر مسجد کی حفاظت کے لئے تالہ لگا سکتے ہیں۔ مسجد کو آباد رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ پانچوں وقت اس میں آکر نماز پڑھی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند