• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 10313

    عنوان: مسجد کے احاطہ میں درخت لگانا کیسا ہے؟ مسجد میں نمازیوں کی آڑکے لیے لوہے کی جال

    سوال: مسجد کے احاطہ میں درخت لگانا کیسا ہے؟ (۲)کیا چھوٹے پودے اور چھوٹے درخت لگا سکتے ہیں؟ (۳)اگر درخت سے کچھ منافع آتا ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟ (۴)مسجد میں نمازیوں کی آڑکے لیے لوہے کی جال رکھتے ہیں تاکہ نمازیوں کے سامنے سے گزرسکیں اور اس جال میں سوراخ بھی ہوتے ہیں جس ایک یا دو انچ کی جگہ ہوتی ہے اوروہ جال کی کھنبی باریک ہوتی ہے یہ کتنی موٹی ہونی چاہیے اگر یہ رکھے ہوں تو کیا ہم سامنے سے گزر سکتے ہیں؟ (۴)اگر جال کے درمیان سوراخ ہو تو کتنی حد تک جائز ہے؟

    جواب نمبر: 10313

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 170/175/B=1430 & 985/782/B=1435 مسجد میں درخت لگانے سے اگر مسجد اور نمازیوں کا کوئی نقصان نہ ہو یعنی جگہ وغیرہ تنگ نہ پڑے، تو پھر مسجد میں درخت لگانے سے کوئی حرج نہیں ہے، اور اس سے جو منافع حاصل ہوتے ہیں، اسے مسجد اور مسجد سے متعلق کاموں میں لگانا چاہیے،کہیں اور خرچ کرنا درست نہیں: غرس الاشجار في لا بأس بہ إذا کان فیہ نفع للمسجد، وإذا غرس شجراً في المسجد فالشجر للمسجد (عالمگیری، ۲:۴۷۷) (۲) اگر لوہے کی جالی ایك [شرعی]گز [ڈیڑھ فٹ] لمبی اور ایک انگل کے بہ قدر چوڑی ہو تو پھر وہ سترہ بن سکتا ہے، اور اس کے آگے سے گذرا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند