• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 175866

    عنوان: سودی کاروبار کرنے والے کے بچوں کو قران پڑھاكر ہدیہ لینا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماے دین کہ سودی آمدن یا حرام ذراع کی آمدنی رکھنے والے کے گھر میں بچوں کو قران اور مسائل سیکھانا ھدیہ کے عوض حرام ہے یا حلال ؟ اسی طرح طرح سودی یا حرام آمدنی رکھنے والے کے ساتھ کسی بھی حلال چیز کی بیع وشری کرنا مثلاًاناج وغیرہ سودی کاروبار کرنے والے کو بیچنا جائز ہے یا نہیں ؟

    جواب نمبر: 175866

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 451-558/M=06/1441

    جس شخص کی آمدنی خالص حرام ہو اور قطعی و یقینی طور پر معلوم ہو کہ اس کے پاس کوئی حلال ذریعہ نہیں ہے تو ایسے شخص کے گھر میں بچوں کو قرآن و مسائل، پڑھانے و سکھانے کے عوض، اجرت یا ہدیہ لینے سے احتراز کریں اور اس کے ہاتھ سامان بیچ کر ثمن لینے سے بھی بچنا چاہئے، ہاں اگر قطعی علم نہیں یا آمدنی مخلوط ہے اور حلال غالب ہے تو ایسی صورت میں مضایقہ نہیں، گنجائش ہے۔ (مستفاد: فتاوی رشیدیہ ، ص: ۵۷۳، و محمودیہ: ۲۴/۱۷۲، فتاوی دارالعلوم: ۱۴/۳۹۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند