عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 175866
جواب نمبر: 175866
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 451-558/M=06/1441
جس شخص کی آمدنی خالص حرام ہو اور قطعی و یقینی طور پر معلوم ہو کہ اس کے پاس کوئی حلال ذریعہ نہیں ہے تو ایسے شخص کے گھر میں بچوں کو قرآن و مسائل، پڑھانے و سکھانے کے عوض، اجرت یا ہدیہ لینے سے احتراز کریں اور اس کے ہاتھ سامان بیچ کر ثمن لینے سے بھی بچنا چاہئے، ہاں اگر قطعی علم نہیں یا آمدنی مخلوط ہے اور حلال غالب ہے تو ایسی صورت میں مضایقہ نہیں، گنجائش ہے۔ (مستفاد: فتاوی رشیدیہ ، ص: ۵۷۳، و محمودیہ: ۲۴/۱۷۲، فتاوی دارالعلوم: ۱۴/۳۹۵)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند