Q. جب ہم عربی میں ذکر کرتے ہیں یا دعا کرتے ہیں تو کیا یہ ضروری ہے کہ جب ہم ذکریا دعا کا کوئی لفظ یا جملہ کہیں تو ہم ہر بار نیا سانس لیں ، یا آخری حرف پر سکون رکھنا اور ذکر اور دعا جاری رکھنا چاہیے بغیر نئی سانس لئے ہوئے؟ مثلاً سبحان اللہ کے ذکر میں (آخری حرف میں زیر ہے) اگر سبحان اللہ (آخری حرف میں سکون ہے) بہت سی مرتبہ ایک سانس میں تو کیا یہ اچھا ہے؟ یہ ایک سادہ مثال تھی میرے ساتھ بھی یہ پریشانی پیش آئی جب میں طویل دعا یا ذکر کرتا ہوں اور یہ واقعی مشکل ہے اورتکلیف دہ میرے لیے نئی سانس کے بارے میں سوچنا ہر وقت ۔ شیطان ہمیشہ مجھ سے اس سانس لینے کے بارے میں پوچھتا ہے ہر وقت اور اس طرح میں نے تقریباً ذکر چھوڑ دیا ہے۔ مفتی صاحب برائے کرم میری مدد فرماویں۔