• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 157803

    عنوان: سعودی علماء کے فتوے کی حقیقت؟

    سوال: علماء دیوبند کی وہ کون سی گستاخیاں تہیں جن کی وجہ سے ان پر سیدی اعلی حضرت اور 33 علماء حرمین نے کفر کا فتوی دیا تہا؟ الجواب:-| وہ کفریہ عقائد جن کی بنا پر ان چاروں علماء دیوبند اور ان کے کفر پر شک کرنے والوں پر کفر کا فتوی دیا گیا تہا : (1) رشید احمدگنگوہی نے اپنی کتاب فتاوی رشیدیہ میں لکہا .اللہ تعالی جہوٹ بول سکتا ہے (فتاوی رشیدیہ پارٹ (1 ) پیج نمبر (20) معاذ اللہ ثم معاذ اللہ (2) اشرف علی تہانوی نے اپنی کتاب حفظ الایمان میں لکہا کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا علم ایسا ہے جیسے بچوں پاگلوں اور جانوروں کو بہی ہوتا ہے (حفظ الایمان صفحہ نمبر8 معاذ اللہ ثم معاذ اللہ ، (3) قاسم نانوتوی اپنی کتاب تحذیر الناس میں لکہا کہ اگر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بہی اگر کوئی نبی آجائے تو ختم نبوت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا تحذیر الناس صفحہ نمبر 24 معاذ اللہ ثم معاذ اللہ ، (4) خلیل احمد امبیٹہوی اپنی کتاب براہین قاطع میں لکہتا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ علم شیطان کو ہے (براہین قاطع صفہ نمبر 51...52 معاذ اللہ ثم معاذ اللہ ان گستاخیوں کی وجہ سے علمائحرمین نے (1903ع) میں یہ فتوی دیا تہا کہ یہ چاروں 4 گستاخ کافر ہیں اور ان کے کفر پر شک کرنے والا بہی کافر ہیں۔ فتوی دینے والے علماء حرمین کے نام مکہ معظمہ (1) استاد حرمین شعید شافعی (2) سعید العلماء مولانا مفتی شیخ احمد عبدالخیر (3) مفتی حنفیہ علامہ شیخ صالح کمال (4) مفتی شیخ علی بن صدیق کمال (5) شیخ الدلائل مفتی محمد عبدالحق مجاہر الیادی (6) مفتی سید اسماعیل خلیل لبرارین مکہ شریف (7) مولانا مفتی شیخ عمربن ابو بکربا ضنید (8) علامہ مفتی شعید عبدالحسین المزرکی (9) مفتی شیخ عابد بن حسین مالکی (10) مفتی علی بن حسین مالکی (11) مفتی محمد جمال بن محمد حسین (12) مفتی شیخ اسدبن احمد دہان استاد حرامین مکہ شریف (13) مفتی شیخ عبدالرحمن دہان (14) مفتی شیخ محمد یوصف افغانی (15) مفتی شیخ احمدمالکی الامدادی استاد حرم مدرسہ احمدیہ مکہ شریف اور خلیفہ حاجی امداد اللہ مھاجر مکی (16) مفتی محمد یوصف الخیانی (17) شیخ محمد صالح بن محمد فاضی (18) شیخ عبدالکریم ناضی دگستانی (19) شیخ محمد شعید بن محمد الیمنی (20) مفتی شیخ حامدمحمد الجداوی فتوی علماء مدینہ منورہ...............:-):- (1) مفتی حنفیہ تاجدین الیاس (2) مفتی مدینہ علامہ عثمان بن عبدالسلام دگستانی (3) شیخ مالکیہ مفتی سید احمد الگیریا (4) مفتی خلیل بن ابرہیم خربوتی (5) شیخ الدلائل سید محمد شعید (6) مفتی شیخ محبوب بن احمد عمری (7) شخ الدلائل مفتی سید عباس بن سید جلیل (8) مفتی شیخ عمر بن حمدان (9) مفتی شعید حکیم محمد بن محمد مدنی (10) مفتی شائیہ علم سید شریف احمد برزنزی (11) مفتی محمد عزیز مالکی فورملی انڈونیشیا (12) مفتی شیخ محمد کیاری استاد حرم شریف مدینہ منورہ (13) مفتی شیخ عبدالقادر توفیق استاد مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہندوستان اورعرب کے کل ملا کر 265 علمائے کرام نے نے ان بد مزہبوں پر کفر کا فتوی دیا تہا۔ براہ کرم، اس بارے میں بتائیں کہ سچ کیا ہے ؟

    جواب نمبر: 157803

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:514-21T/=4/1439

    اگر کوئی خان بریلوی اپنی بیوی کو تین طلاق دیدے اور سوال یہ کرے کہ سلیم، وسیم، کلیم، نعیم ان چاروں نے اپنی بیوی کو تین تین طلاق دیدی ہیں حالانکہ ان چاروں میں سے ایک نے بھی طلاق نہ دی ہو اور خان بریلوی کے سوالنامہ کے جواب میں دو ہزار علماء لکھ دیں کہ چاروں کی بیویوں پر طلاق مغلظہ واقع ہوکر سب پر بیویاں حرام ہوگئیں تو کیا دوہزار علماء کے لکھ دینے سے ایک کی بیوی بھی شریعتِ مطہرہ کی رو سے حرام قرار دی جاسکتی ہے اورخان بریلوی کے متعلق ایک بھی عالم نے نہ لکھا ہو مگر کیا خان بریلوی کی بیوی اس پر شرع متین کے لحاظ سے حلال ہوسکتی ہے؟

    یہ بات ہرمسلمان کہ جس کے دل میں ایمان واسلام کی معمولی سی رمق باقی ہو اور ہروہ شخص کہ جس کو تھوڑی سی بھی سمجھ ہو جانتا ہے کہ نہ چاروں کی بیویاں حرام ہوں گی اور نہ خان بریلوی کی بیوی حلال ہوگی، اس مختصر تمہید کے بعد سمجھئے کہ احمد رضا خان بریلوی اور اس کے متبعین عرصہ دراز سے حضراتِ اکابر علمائے دیوبند حقیقی اہل سنت والجماعت کی عبارات میں کاٹ چھانٹ کتر بیونت مکروفراڈ کرکے کفریہ عبارت میں ڈھالتے چلے آرہے ہیں وہ عبارات اگرچہ منسوب تو کرتے ہیں علمائے دیوبند کی طرف مگر حقیقت یہ ہے کہ وہ عبارتیں خود بریلوی کی ہوتی ہیں ایسی صورت میں حرمین شریفین زادہما اللہ شرفا وکرامة کے علمائے کرام کے فتوے کی تلوار علمائے دیوبند پر چلی یا خود اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلوی اور ان کے متبعین کی گردن کٹی، اگر عبارت میں بریلویوں کے مکر وفراڈ اور کتر بیونت کے نمونے آپ ملاحظہ کرنا چاہیں تو (الف) عباراتِ اکابر (ب) غلط فہمیوں کا ازالہ (ج) تحفة الجنة لاہل السنة (د) براء ة الابرار عن مکائد الاشرار ملاحظہ فرمالیں، پھر جو اشکال رہے اس کو لکھیں نیز (الف) فتاوی رشیدیہ (ب) حفظ الایمان (ج) تحذیر الناس (د) براہین قاطعہ کو بھی مکمل مطالعہ کریں اور اصل کتابوں کی متعلقہ پوری پوری عبارت نقل فرمائیں اکر ایسا کریں گے تو ان شاء اللہ تفصیل سے جواب لکھا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند