عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 176941
جواب نمبر: 17694101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:536-387/sd=6/1441
پیشاب کے قطرے یا گیس نکلنے کی وجہ سے غسل دوبارہ کرنا ضروری نہیں ہوگا؛ البتہ وضو ٹوٹ جائے گا، لہٰذا نماز یا قرآن کی تلاوت وغیرہ کے لیے دوبارہ وضو کرنا ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
غسل کرنے کے لیے پہلے منھ اور ناک میں پانی ڈالا جاتا ہے اور اس کے بعد سارے جسم پر پانی ڈالا جاتا ہے، اور اگر کوئی پہلے سارے جسم پر پانی بہا دے اس کے بعد آخر میں ناک او رمنھ میں پانی ڈالے تو اس کا غسل ہوجائے گا؟ برائے کرم اس سوال کا جواب دیں۔
3043 مناظردورانِ نمازپیشاب کا قطرہ آنے کا احساس ہو تو کیا کریں؟
3198 مناظرمیں
پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے بارے میں پوچھنا چاہتاہوں۔ان دنوں پانی کے فقدان
کی وجہ سے حکومت قدرتی چیزوں کو محفوظ کرنے کے لیے فکر مندہے۔ اس مقصد کے لیے
استعمال شدہ پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے قابل بناتی ہے اور اس کو مختلف مقاصد
کے لیے استعمال کرتی ہے جیسے پودوں کو سیراب کرنے کے لیے، انڈسٹریل مشینوں کے
سامانوں کو دھونے کے لیے اور ٹرین وغیرہ کو دھونے کے لیے۔ ریسائیکلڈ واٹر(استعمال
شدہ پانی کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانا) کیا ہے؟ میں نے اس کے بارے میں اپنے ایک
دوست سے جو کہ ماحولیاتی انجینئر ہے معلوم کیا تو اس نے بتایا کہ نالے وغیرہ کا
پانی لیا جاتا ہے اس میں ننانوے فیصد سے زیادہ پانی ہوتا ہے اور ایک فیصد سے کم
سخت مادہ ہوتاہے۔ یہ کیمیکل کے ذریعہ سے اچھا کیا جاتا ہے، صاف کیا جاتا ہے اور
تمام گندگیوں اور تمام جراثیم سے پاک کیا جاتا ہے، تاکہ انڈسٹریل مقاصد کے لیے اور
ٹرین وغیرہ کو دھونے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ میرا دوست یہ بھی کہتا ہے........
عورت کا شرمگاہ میں دوا رکھنا ؟
11425 مناظرمیری بیوی کو طہارت وضو میں کافی پریشانی ہوتی ہے، بیت الخلاء کی سیٹ پر بیٹھ کر پیشاب کرتے وقت اسے محسوس ہوتاہے کہ اس کے کولہے اور سیٹ پر پیشاب کے چھینٹے پڑتے ہیں، پہلے وہ پانی سے اپنے جسم کو دھوتی ہے اور پھر صابن سے سیٹ کو دھوتی ہے، بعض دفعہ پانی سے بھی دھوتی ہے ، اس کے بعد غسل خانہ میں جاکر اپنے جسم کے نچلے حصے کو گرم اور ٹھندا پانی سے دھوتی ہے اور دوسری جگہ سے پانی لانے کے لیے دوسروں سے مدد لینی پڑتی ہے، جس میں مزید پندرہ منٹ لگ جاتے ہیں۔ (۲) جب وضو کرتی ہے تو اسے ایسامحسوس ہوتاہے کہ جیسے ریح خارج ہونے کوہے اورپھر وہ اس کے لیے انتظار کرتی ہے، کبھی ریح خارج ہوتی ہے اور کبھی نہیں،پھر جب وہ وضو کرنا شروع کرتی ہے تو ایسا محسوس ہوتاہے کہ کچھ ہونے والاہے، اس کے جسم میں حرکت ہوتی ہے، اور پھر وہ دوبارہ وضو کرتی ہے۔ اسے وضو کرتے وقت دھیان رکھنے میں دقت پیش آتی ہے، اکثر اوقات کسی کو دیکھنا پڑتاہے کہ اس نے صحیح طریقے سے وضو کیا یا نہیں، ورنہ اسے وضو کرنے کے بعد دوبارہ وضو کرنا پڑتاہے، وہ ایک لوٹے سے زیادہ پانی سے اپنے پیر کو دھوتی ہے یہ معلوم کرنے کے لیے کہ پیر دھل گئے کہ نہیں، مصلی پر جانے سے پہلے بھی وہ اپنے پیر کو دوبارہ دیکھتی ہے کہ پیر بھیگے ہوئے ہیں کہ نہیں۔ وہ چاہتی کہ کوئی دیکھے کہ میں نے پیردھویا ہے یانہیں اور اعضائے وضو بھیگے ہوئے ہیں کہ نہیں۔اس نے سناہے کہ اگر پیر قاعدے سے نہیں دھلتے ہیں تو پیرسے عذاب شروع ہوگا۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کیا یہ معذور ہوگی، چونکہ اسے گیس کی شکایت صرف اس وقت ہوتی ہے جب وہ نماز کے لیے وضو کرتی ہے اور نماز پوری ہونے تک پریشر بڑھتا رہتاہے، نماز کے بعد اور وضوسے پہلے اسے گیس کی شکایت نہیں رہتی ہے۔ نیز یہ بھی بتائیں کہ اسلام میں کم از کم کس درجہ تک طہارت ہونی چاہئے؟ اسے طہارت میں کافی وقت لگتاہے اوراور ہر بار ایساکرنے سے گھبراتی ہے، زیادہ وقت لگنے کی وجہ سے وہ آخری وقت میں نماز پڑھ پاتی ہے۔براہ کرم، اس سلسلے میں رہ نمائی فرمائیں۔
4549 مناظر