عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 175666
جواب نمبر: 175666
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:427-109T/SN=5/1441
کپڑے یا بدن پر لگنے والی سیال نجاست ایک درہم یعنی ہتھیلی کی گہرائی کی مقدار تک معاف ہے، آپ غور کرلیں ، دانے سے نکل کر کپڑے میں لگنے والے پانی کی مقدار اگر اتنی نہ تھی تو اس کے ساتھ پڑھی گئی نمازیں ہوگئیں، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔
(وعفا) الشارع (عن قدر درہم) وإن کرہ تحریما ، فیجب غسلہ ، وما دونہ تنزیہا فیسن ، وفوقہ مبطل....(قولہ : وإن کرہ تحریما) أشار إلی أن العفو عنہ بالنسبة إلی صحة الصلاة بہ ، فلا ینافی الإثم کما استنبطہ فی البحر من عبارة السراج ، ونحوہ فی شرح المنیة فإنہ ذکر ما ذکرہ الشارح من التفصیل ، وقد نقلہ أیضا فی الحلیة عن الینابیع ؛ لکنہ قال بعدہ : والأقرب أن غسل الدرہم وما دونہ مستحب مع العلم بہ والقدرة علی غسلہ ، فترکہ حینئذ خلاف الأولی ، نعم الدرہم غسلہ آکد مما دونہ ، فترکہ أشد کراہة کما یستفاد من غیر ما کتاب من مشاہیر کتب المذہب . ففی المحیط: یکرہ أن یصلی ومعہ قدر درہم أو دونہ من النجاسة عالما بہ لاختلاف الناس فیہ. (الدرالمختاروحاشیة ابن عابدین:1/ 520،ط: زکریا، باب الأنجاس)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند