عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 170261
جواب نمبر: 170261
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:975-843/L=9/1440
۲۷ویں رجب کو روزہ رکھنے یا مخصوص طور پراس رات میں عبادت کرنے کی کوئی فضیلت کسی معتبر روایت سے ثابت نہیں ہے، بعض حضرات ستائیسویں رجب کے روزہ کو ہزاری روزہ کہتے ہیں اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔
قال الحافظ بن حجر فی تبیین العجب:لم یرد فی فضل شہر رجب ولا فی صیامہ ولا صیام شیء منہ معین ولا فی قیام لیلة مخصوصة فیہ حدیث یصلح للحجة(تبیین العجب: ۱۱)
وقد وردت فیہ أحادیث لا تخلو عن طعن وسقوط کما بسطہ ابن حجر فی تبیین العجب مما ورد فی فضل رجب وما اشتہر فی بلاد الہند وغیرہ أن الصیام تلک اللیلة یعدل ألف صوم فلا أصل لہ (الآثار المرفوعة: )
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند