• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 161989

    عنوان: اگر کوئی شخص طلوعِ صبحِ صادق کے وقت سفر میں ہو تو اس کے لیے روزہ چھوڑنے کی گنجائش ہے

    سوال: ہماری شادی ہوئے دس مہینے ہوچکے ہیں، میرے شوہر بیرون ملک رہتے ہیں (جہاں اس کی پیدائش ہوئی ہے) وہ دو ہفتے کے لیے ۲۸ رمضان کو ملنے کے لیے آرہے ہیں،نو مہینے کے بعد ہماری ملاقات ہوگی، وہ کہتے ہیں کہ وہ روزہ نہیں رکھے گا کیوں کہ سفر میں ہے، اور جس دن وہ یہاں پہنچنے گا اس دن وہ روزہ چھوڑ سکتاہے، لیکن وہ مجھ سے بھی درخواست کررہے ہیں کہ اس خاص دن میں بھی روزہ نہ رکھوں؟ تو اس معاملہ میں کیا حکم ہوگا؟میں ذکر کرنا چاہوں گی کہ ابھی تک ہمار ی خلوت صحیحہ نہیں ہوئی ہے۔ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 161989

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1339-1079/L=10/1439

    اگر کوئی شخص طلوعِ صبحِ صادق کے وقت سفر میں ہو تو اس کے لیے روزہ چھوڑنے کی گنجائش ہے ؛البتہ جو شخص صبح کے وقت سفر میں نہ ہو اس کے لیے روزہ چھوڑنا جائز نہیں اگرچہ دن میں سفر کا پختہ ارادہ ہو،پتہ چلا کہ آپ کے شوہر اگرطلوعِ صبح صادق کے وقت مسافر رہتے ہیں تو ان کے لیے روزہ چھوڑنے کی گنجائش ہوگی ؛البتہ آپ کے لیے روزہ چھوڑنا جائز نہ ہوگا اور اس بارے میں شوہر کی بات ماننا آپ پر لازم نہ ہوگا ۔لقولہ علیہ السلام :لا طاعة لمخلوق في معصیة الخالق․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند