عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 178450
جواب نمبر: 178450
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 779-629/D=09/1441
نماز میں قرأت رکوع سجدہ کی حالتوں میں ادب یہ ہے کہ آنکھیں کھلی رکھی جائیں، یکسوئی پیدا کرنے کی غرض سے کبھی کچھ دیر کے لئے بند کرنے میں حرج نہیں مگر مکمل بند رکھنا خلاف ادب ہے اس لئے کہ سنت ہے کہ نماز میں اپنی نظر سجدہ کی جگہ رکھے۔
قال فی المنتقي: یکرہ ․․․․․․ وتغمیض عینیہ قال فی مجمع النہر تحتہ: للنہی عنہ إلا إذا قصد قطع النظر من الأغیار والتوجہ الیٰ جناب الملک الستار قال: صاحب الفرائد لیت شعری لم نہی عنہ، ولہ فی جمع الخاطر فی الصلاة مدخل عظیم تدل علیہ التجربة ونحن مأمورون بجمع الخاطر فرحم اللہ امرأ بین سر وجہ النہی عنہ انتہی وسرہ ان من السنة من ان یرمی بصرہ الیٰ موضع السجود وفی التغمیض ترک ہذہالسنة لان کل عضو و طرف ذو حظ من ہذہالعبادة وکذا العین تفکر ۔ وفی التغمیض ترک ہذہالسنة لانہ مخل للأدب (ملتقی الابحر مع مجمع الانہر: ۱/۱۸۷)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند