• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 178099

    عنوان: مسافر عشا کے وقت گھر پہنچے اور نماز قضا ہوجائے تو قصر کرے گا یا اتمام

    سوال: اگر کوئی مسافر تھا عشاء کے وقت میں اور گھر پہنچا تو نماز قضاء ہو گئی تو قصر پر ہیں گے یا پوری؟

    جواب نمبر: 178099

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:850-614/sn=9/1441

     جس وقت گھر پہنچا اس وقت اگر عشا کا وقت باقی تھا ؛ لیکن کسی وجہ سے نماز نہ پڑھ سکا تو قضا کرتے وقت اتمام کرے گا، اگر عشا کا وقت ختم ہونے کے بعد گھر پہنچا تو پھر وہ قصر کرے گا، واضح رہے کہ عشا کا وقت صبح صادق تک رہتا ہے ۔

    (والمعتبر فی تغییر الفرض آخر الوقت) وہو قدر ما یسع التحریمة (فإن کان) المکلف (فی آخرہ مسافرا وجب رکعتان وإلا فأربع) لأنہ المعتبر فی السببیة عند عدم الأداء قبلہ.....(قولہ والمعتبر فی تغییر الفرض) أی من قصر إلی إتمام وبالعکس (قولہ وہو) أی آخر الوقت قدر ما یسع التحریمة کذا فی الشرنبلالیة والبحر والنہر، والذی فی شرح المنیة تفسیرہ بما لا یبقی منہ قدر ما یسع التحریمة وعند زفر بما لا یسع فیہ أداء الصلاة (قولہ وجب رکعتان) أی وإن کان فی أولہ مقیما وقولہ: وإلا فأربع أی وإن لم یکن فی آخرہ مسافرا بأن کان مقیما فی آخرہ فالواجب أربع.[الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 2/ 131، باب صلاة المسافر،ط:زکریا،دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند