• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 177939

    عنوان: میاں بیوی کا دائیں بائیں کھڑے ہوکر اپنی اپنی نماز پڑھنا

    سوال: میں جسمانی طور پر معذور ہوں اکثر گھر پر ہی نماز پڑھتا ہوں بعض اوقات میری بیوی بھی میرے برابر میں دوسرا مصلّٰی بچھاکر اپنی انفرادی نماز پڑھ لیتی ہے کیا اس طرح نماز پڑھ لینے سے میری یا میری بیوی کی نماز میں کسی طرح کا نقص واقع ہوگا؟ براہِ کرم رہنمائی فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 177939

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:688-519/N=8/1441

    آپ کی بیوی کا آپ کے برابر میں دائیں یا بائیں کھڑے ہوکر اپنی انفرادی نماز پڑھنا بھی مکروہ ہے اگرچہ آپ دونوں کی نماز ہوجاتی ہے، آپ کی بیوی کو چاہیے کہ اپنا مصلی، آپ سے کچھ فاصلے پر بچھایا کرے۔

    وأما محاذاتھا في الصلا دون اشتراک فمورث للکراھة (فتح القدیر، کتاب الصلاة، باب الإمامة، ۱: ۲۸۵، ط: المطبعة الکبری الأمیریة، بولاق، مصر)، فمحاذاة المصلیة لمصل لیس في صلاتھا مکروہ لا مفسد، فتح (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الإمامة، ۲: ۳۱۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند، ۳:۵۷۷، ۵۷۸، ت: الفرفور، ط: دمشق)، قولہ: ”لیس في صلاتھا“: بأن صلیا منفردین أو مقتدیاً أحدھما بإمام لم یقتد بہ الآخر، شرح المنیة۔ قولہ: ”مکروھة“: الظاھر أنھا تحریمیة؛ لأنھا مظنة الشھوة، والکراھة علی الطاریٴ، ط (حاشیة الطحطاوي علی الدر المختار، ۱: ۲۴۷، ط: مکتبة الاتحاد دیوبند)، قلت: وفي معراج الدرایة: وذکر شیخ الإسلام مکان الکراھة الإساء ة، والکراھة أفحش اھ (رد المحتار)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند