عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 176667
جواب نمبر: 176667
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 534-427/D=06/1441
ٹھیک دوپہر (نصف النہار) کے وقت کے بعد جب سورج مغرب (پچھم) کی جانب ڈھلتا ہے اسے زوال کہتے ہیں نصف النہار کے وقت نماز پڑھنا مکروہ ہے لیکن جب سورج ڈھل جائے اور زوال کا وقت ہو جائے تو نماز پڑھنا جائز ہو جاتا ہے جس کا حاصل یہ ہوا کہ نصف النہار کے وقت نماز مکروہ ہے اور زوال کے وقت جائز لیکن بہت سے لوگ نصف النہار کو ہی زوال کہتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ زوال کے وقت نماز مکروہ ہے۔
(۱-۲-۳) جب زوال کے معنی آپ کو بتلا دیئے گئے تو تینوں سوالات میں زوال سے آپ کی کیا مراد ہے؟ اچھی طرح سمجھ کر لکھئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند