عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 176281
جواب نمبر: 176281
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 464-377/D=06/1441
اولاً تو مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کی کوشش کی جائے کسی عذر کی وجہ سے مسجد کی جماعت چھوٹ جائے اور دوسری قریبی مسجد میں جماعت ملنے کی امید ہو تو وہاں جاکر جماعت سے پڑھنا مستحب ہے۔ ورنہ اگر ایک سے زاید لوگ ہوں تو گھر پر جماعت سے پڑھ لیا جائے۔ اور اگر تنہا کسی شخص کی جماعت چھوٹی ہو تو اسے گھر پر بھی نماز ادا کرنا جائز ہے اور اگر مسجد میں موجود ہو تو وہیں تنہا ادا کرلے۔ قال فی الدر: ولو فاتتہ ندب طلبہا فی مسجد آخر ․․․․․․ وذکر القدوری یجمع باہلہویصلی بہم (الدر مع الرد: ۱/۴۱۰، کوئٹہ مکتبہ رشیدیہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند