عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 176068
جواب نمبر: 176068
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 333-284/D=04/1441
(۱) کسی عمل کی فضیلت اور ثواب کتنا ہے؟ اس کا علم اللہ تعالی کو ہے اس لئے کسی عمل میں ثواب کی مقدار اور فضیلت بیان کرنا صاحب شریعت کا کام ہے پس جس عمل کی فضیلت یا ثواب نص سے ثابت ہو وہ تو صحیح ہے مثلاً خانہ کعبہ میں نماز ادا کرنا ایک رکعت ایک لاکھ رکعت کے برابر ہے یہ حدیث میں مذکور ہے اور گشت کرکے نماز پڑھنے سے دس لاکھ نمازوں کا ثواب ملتا ہے اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے پس ایسی غیر ثابت بات نقل کرنے سے بھی احتراز کرنا چاہئے۔
(۲) اعمال صالحہ میں کونسا عمل افضل ہے اور کس کے لئے افضل ہے؟ اس کی تعیین شارع علیہ الصلاة والسلام کا حق ہے کوئی انسان اپنی عقل اور قیاس سے افضل و مفضول کی تعیین نہیں کر سکتا۔ حدیث میں تلاوت قرآن کو افضل الذکر کہا گیا ہے لہٰذا فضائل اعمال کی تعلیم کے بالمقابل تلاوت قرآن کو غیر افضل عمل قرار دیا غلط ہے۔ انفرادی عمل کرنے والا یکسوئی سے اپنے عمل میں مشغول رہے اور اجتماعی عمل والے اپنے عمل میں کوئی کسی کے لئے باعث حرج اور تشویش و خلل کا موجب نہ بنے۔ جس جگہ اجتماعی عمل ہو رہا ہو اور انفرادی عمل والا اپنے عمل میں خلل محسوس کرے تو یہ خود ہی ایک طرف ہو جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند