عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 175603
جواب نمبر: 175603
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:337-279/sd=5/1441
مغرب کی نماز میں تعجیل مستحب ہے، اذان کے بعد جلد از جلد نماز شروع کردینی چاہیے ، اذان اور نماز کے درمیان اتنی تاخیر کرنا کہ جس میں دو رکعت پڑھی جاسکے، مکروہ تنزیہی ہے اور نمازیوں کو چاہیے کہ وہ مغرب کی اذان سے پہلے وضوء وغیرہ کرکے مسجد پہنچنے کا اہتمام رکھیں، تاکہ تکبیر اولی مل جائے ۔
قال الحصکفی: و تعجیل مغرب مطلقا و تاخیرہ قدر رکعتین یکرہ تنزیہا۔( الدر المختار مع رد المحتار: ۲۹/۲، کتاب الصلاة، ط: زکریا، دیوبند) احسن الفتاوی کا حوالہ یا متعلقہ صفحہ منسلک کرکے سوال کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند