عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 10504
ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم سندھ ایگری کلچر یونیورسٹی تندوجان، ضلع حیدرآباد سندھ، پاکستان میں گورنمنٹ ملازم ہیں۔ ہمارے ہیڈآفس بلاک کے اندر جو مسجد ہے اس کا پیش امام ایک تو درگاہ کا مجاور ہے اور داڑھی بھی منڈواتا ہے اس نے چھوٹی چھوٹی داڑھی رکھی ہوئی ہے ۔کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟ مہربانی فرماکر جلد جواب دیں، بہت بہت مہربانی ہوگی۔
ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم سندھ ایگری کلچر یونیورسٹی تندوجان، ضلع حیدرآباد سندھ، پاکستان میں گورنمنٹ ملازم ہیں۔ ہمارے ہیڈآفس بلاک کے اندر جو مسجد ہے اس کا پیش امام ایک تو درگاہ کا مجاور ہے اور داڑھی بھی منڈواتا ہے اس نے چھوٹی چھوٹی داڑھی رکھی ہوئی ہے ۔کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟ مہربانی فرماکر جلد جواب دیں، بہت بہت مہربانی ہوگی۔
جواب نمبر: 10504
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 104=111/ ل
شخص مذکور کے پیچھے نماز مکروہ ہوتی ہے، اگر قریب میں کوئی ایسی مسجد ہو جس کا امام صالح ہو تو آپ وہاں جاکر اس کی اقتداء میں نماز ادا کیا کریں، اور اگر قریب میں کوئی ایسی مسجد نہیں ہے جس کا امام صالح ہو تو اسی امام کے پیچھے نماز ادا کرلیا کریں، تنہا نماز نہ پڑھیں، کیونکہ فاسق وبدعتی کی اقتداء میں نماز پڑھ لینے سے بھی جماعت کی فضیلت حاصل ہوجاتی ہے، البتہ صالح امام کے تقرر کی کوشش کرتے رہیں: صلی خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة (درمختار)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند