عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 173813
جواب نمبر: 173813
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 173-136/B=02/1441
فقہاء کرام نے غریبوں اور محتاجوں کے فائدے کے پیش نظر نصاب کا معیار چاندی سے مقرر فرمایا ہے یعنی جس کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر مال ہو اور سال بھر رہا ہو تو اس کے ذمہ ۴۰/ واں حصہ زکاة کا نکالنا واجب ہے۔ اسی کے اوپر قربانی بھی واجب ہے۔ قربانی میں نصاب کا سال بھر ہونا شرط نہیں۔ ایام قربانی میں اتنا مال آجائے جب بھی قربانی واجب ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند