عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 172696
جواب نمبر: 17269601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1116-943/sd=12/1440
جی ہاں! کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر
لڑکے کے عقیقہ میں اس کی طرف سے صرف ایک بکری کی قربانی کی گئی ہے تو کیا اس کا
عقیقہ درست ہوگا؟ برائے کرم رہنمائی فرماویں۔
میرا
ایک بھائی عالم ہے تین ہزارروپیہ پر مدرسہ میں پڑھاتاہے، اس کے پاس سوا دوتولہ
سونا ہے ، ایک سال پہلے شادی ہوئی تھی، تقریباً تیس ہزار کا جہیز گھر کے سامان کی
شکل میں ہے اور استعمال میں ہے۔ اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ بیماری وغیرہ میں
والدین اس کا تعاون کرتے ہیں۔ کیا اس پر قربانی ہے؟
(۱)عقیقہ
کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا اس کے بڑے جانور میں حصوں کی تقسیم قربانی کے جانور کی
طرح سات حصوں میں ہوتی ہے؟ کیا ایسی صورت میں ہم مسلمانوں کے لیے شرعا یہ حلال ہے
کہ ہم اپنے قریبی عزیز جو کہ شیعہ اثنا عشری مذہب سے تعلق رکھتا ہے۔کیا ہم اس کی
خواہش پر عقیقہ کی قربانی کے بڑے جانور میں اس کا حصہ رکھ سکتے ہیں؟ (۲)کیا فرماتے ہیں علمائے دین
متین اس شخص کی ایمانی حیثیت کے بارے میں جو خود تو مسلمان ہے اور ختم نبوت کا
قائل ہے مگر مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کے پیرو کاروں کے تمام تر نظریات کو
بخوبی جاننے کے باوجود انھیں مسلمان اور مومن تصور کرتاہے۔ اس شخص کے بچے بچیاں بھی
اپنے باپ کے نظریات کی سو فیصد حامی ہیں۔ کیا ان کے ان نظریات کی موجودگی میں ہم
اپنے بچے بچیوں کو ان کے ساتھ ازدواجی رشتوں میں منسلک کرسکتے ہیں؟ (۳)کیا مرزا غلام احمد قادیانی
کے نظریات کو جاننے کے باوجود جو شخص اسے مرتد اور زندیق نہ ماننے کے بجائے مسلمان
تصور کرتا ہو تو ایسے مسلمان کی اپنی ایمانی حیثیت کیا ہوگی؟ (۴)قادیانیوں کے ساتھ ہم
مسلمان کس حد تک معاشرتی تعلقات رکھ سکتے ہیں؟
غیر
مسلم کو قربانی کا گوشت دینا