• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 160756

    عنوان: كیا عقیقہ دادا كراسكتا ہے؟

    سوال: کیا بیٹے کا عقیقہ باپ ہی کرا سکتا ہے؟ دادا نہیں کرا سکتا ؟

    جواب نمبر: 160756

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:915-664/sn=8/1439

    اولاد کی کفالت ونان نفقے کا انتظام چونکہ اصولاً باپ پر ہی ہے؛ اس لیے اصل تو یہی ہے کہ باپ خود عقیقہ کرے؛ باقی اگر باپ کی اجازت سے دادا (یا نانا) عقیقہ کردے تو اس میں بھی شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں نواسوں سیدنا حضرت حسن اور سیدنا حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی طرف سے عقیقہ کیا تھا، کتب حدیث میں اس کی صراحت ہے۔ عن ابن عبّاس أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عن الحسن والحسین کبشًا کبشًا․ (ابوداوٴد، رقم: ۲۸۴۱) وفي روایة النسائي کبشین کبشین․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند