معاملات >> حدود و قصاص
سوال نمبر: 145810
جواب نمبر: 145810
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 071-048/B=2/1438
قرآن پاک میں آیا ہے کہ من قتل موٴمنا متعمدا فجزاء ہ جہنم خالداً فیہا یعنی جس شخص نے کسی مسلمان کو قصداً جان بوجھ کر قتل کردیا تو اس کا ٹھکانہ جہنم ہے اسی میں ہمیشہ رہے گا۔ مفسرین نے اس کا معنی مکث طویل بتایا ہے یعنی زیادہ دنوں جہنم میں رہے گا، رہا اس کی بخشش کا مسئلہ تو اگر قاتل نے خون بہا پورا ادا کردیا ہے او رمقتول کے ورثہ نے معاف کردیا ہے تو اس کا قصور معاف ہو جائے گا، آ ئندہ سچی پکی توبہ کرے گا تو اللہ تعالیٰ اسے معاف کردے گا، کافروں اور مشرکوں کی طرح ہمیشہ ہمیش جہنم میں نہیں رہے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند