• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 176452

    عنوان: دوست سے دوستی ختم کرنے کا حکم

    سوال: میرا ایک دوست ہے کسی وجہ سے میں اس سے میل ملاؤ کم رکھنا چاہتا ہوں... یعنی میں اس سے دوستانہ تعلق ہی ختم کرنا چاہتا ہوں لیکن وہ کہتا ہے کہ تمہارے لئے ایسا کرنا جائز نہیں ہے .. تو کیا دوستانہ تعلق ختم کرنا بھی رشتہ توڑنے میں مع دلائل جواب عنایت فرمائیں... شکریہ..

    جواب نمبر: 176452

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:486-378/N=6/1441
    آپ اپنے دوست سے کیوں میل جول کم کرنا چاہتے ہیں یا دوستانہ تعلقات ختم کرنا چاہتے ہیں، صرف عام تعلق رکھنا چاہتے ہیں؟ اگر اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ دونوں کے دوستانہ تعلقات سے آپ دونوں کا یا کسی ایک کا دینی یا دنیوی نقصان ہورہا ہے یا وقت کی تضییع ہوتی ہے یا دوستی کا کوئی خاص دینی یا دنیوی فائدہ نہیں ہے تو میل جول کم کرنے یا دوستانہ تعلقات ختم کرنے میں شرعاً کچھ مضائقہ نہیں؛ البتہ بالکل قطع تعلق نہ کیا جائے کہ اگر کہیں ملاقات ہوجائے تو سلام تک نہ کیا جائے؛ بلکہ منھ پھیر لیا جائے؛ کیوں کہ اس طرح کا قطع تعلق تین دن سے زیادہ کسی مسلمان کے ساتھ جائز نہیں۔
    عن أبي أیوب الأنصاري قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: لا یحل للرجل أن یھجر أخاہ فوق ثلاث یلتقیان فیعرض ھذا ویعرض ھذا، وخیرھما الذي یبدأ بالسلام، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، کتاب الآداب، باب ما ینھی عنہ من التھاجر والتقاطع واتباع العورات، الفصل الأول، ص ۴۲۷، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، قال الخطابي:رخص للمسلم أن یغضب علی أخیہ ثلاث لیال لقلتہ ولا یجوز فوقھا إلا إذا کان في حق من حقوق اللہ تعالی فیجوز فوق ذلک…وفی النھایة: یرید بہ ضد الوصل یعنی: في ما یکون بین المسلمین من عتب ومواجدة أو تقصیر یقع في حقوق العشرة والصحبة دون ما کان من ذلک في جانب الدین فإن ھجرة أھل الأھواء والبدع واجبة علی مر الأوقات ما لم یظھر منہ التوبة والرجوع إلی الحق؛ فإنہ صلی اللہ علیہ وسلم لما خاف علی کعب بن مالک وأصحابہ النفاق حین تخلفوا عن غزوة تبوک أمر بھجرانھم خمسین یوما وھجرت عائشة ابن الزبیر مدة وھجر جماعة من الصحابة جماعة منھم وماتوا متھاجرین ولعل أحد الأمرین منسوخ بالآخر(مرقاة المفاتیح، کتاب الآداب، باب ما ینھی عنہ من التھاجر والتقاطع واتباع العورات،۹:۲۳۰،۲۳۱، ط:دار الکتب العلمیة بیروت لبنان)۔ 
     


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند