• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 174587

    عنوان: مدعی کے دعوی پر والد صاحب کے علم میں نہ لاکر ان کا قرضہ ادا کرنے کا حکم

    سوال: عاقل بالغ اورپُختہ عمر کا ہے، اس کے والد کے خلاف کوئی لین دین کے معاملہ کا دعویدار ہے اور والد اقرار نہیں کرتے ، جب معاملہ کی چھان بین کی گئِی تو مدعی اپنی جگہ حق پر ہے، لہذا سوال یہ ہے کہ سائل اپنے والد کی جانب سے والد سے خفیہ داعی کو قرضہ لوٹا سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 174587

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:225-178/N=3/1441

    صورت مسئولہ میں اگر مدعی کا دعوی از روئے شرع صحیح ودرست اور ثابت ہے اور والد کو مطلع کرکے قرضہ ادا کرنے میں والد کی طرف سے بیٹے کے حق میں سخت ناراضگی یا ہنگامے کا اندیشہ ہے تو ایسی صورت میں بیٹے کے لیے اپنی جیب سے والد صاحب کا قرضہ خفیہ طور پر ادا کرنے میں شرعاً کچھ مضائقہ نہیں ہے۔ اور اگر والد کی طرف سے سخت ناراضگی وغیرہ کا اندیشہ نہیں ہے تو بیٹے کو چاہیے کہ والد کے علم میں لاکر ان کا قرضہ ادا کرے؛ تاکہ ان کا بھی دل مطمئن ہوجائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند