• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 177750

    عنوان: مذاق میں نكاح كرنا؟

    سوال: اگر ایک لڑکا اور ایک لڑکی بات کررہے ہیں ٹیکسٹ میسیج میں، اور مذاق میں ایک دوسرے نکاح کرتے ہیں، لیکن لڑکی اکیلی ہے ،کوئی گواہ نہیں ہے، اور لڑکی کو نہیں پتا کہ لڑکا اکیلا ہے یا نہیں، اسے یہی لگتاہے کہ وہ اکیلا ہے اور یہ نکاح جائز نہیں ہے، اگر فرض کریں کہ لڑکی نے میسیج بھیجا کہ کیا آپ کو میرے ساتھ نکاح قبول ہے اور ادھر لڑکے کا کوئی دوست مثلاً مذاق مذاق میں اس سے پوچھ لیتاہے کہ کیا آپ کو اس لڑکی سے نکاح قبول ہے مثلاً، یہی لڑکی کی طرف سے وہ خود ہی وکیل بن جاتاہے ، لیکن لڑکی کو کچھ بھی یہ پتا نہیں ہے، اور لڑکا قبول ہے بولتاہے لڑکے کو بھی اور لڑکی کو بھی تو کیا یہ نکاح جائز ہوجائے گا؟ ایسا تو نہیں ہے کہ ایجاب وقبول ایک جگہ پہ ہوگیا تو نعوذ باللہ، نکاح ہوجائے گا؟

    جواب نمبر: 177750

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 723-551/B=08/1441

    اس طرح لڑکی سے باقاعدہ اجازت لئے بغیر اور گواہوں کے بغیر نکاح شرعاً صحیح نہیں ہوتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند