معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 177144
جواب نمبر: 177144
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:685-559/L=8/1441
شادی کے لیے لڑکی کا لڑکے سے عمر میں کم ہونا کوئی لازمی شرط نہیں ہے؛ بلکہ باہمی رضامندی سے کسی بھی عمر کی لڑکی سے شادی کرنا جائز ہے،رسول اللہ ﷺ نے حضرت خدیجہ سے نکاح فرمایا تھا جبکہ وہ آپﷺ سے عمر میں تقریباً پندرہ سال بڑی تھیں؛ لہذا مذکورہ لڑکی اگر آپ سے عمر میں بڑی ہو تو بھی اس سے شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں،آپ اس سے نکاح کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ جب تک نکاح نہ ہوجائے اس وقت تک وہ اجنبیہ کے حکم میں ہے، اس سے ہنسی مذاق کرنا ،اس سے ملاقات کرنا وغیرہ جائز نہیں ،اس سے احترازضروری ہے،اسی طرح نکاح والدین کی مرضی سے کرنا چاہیے ،ان کو ناراض کرکے نکاح پر اقدام کرنا مناسب نہیں ۔ وفی الإصابة: وعن حکیم بن حزام أنہا کانت أسن من النبی صلی اللہ علیہ وسلم بخمس عشرة سنة، ․․․․․․ قال الواقدي: ہذا المجمع علیہ عندنا، وأسند من طرق أنہا حین تزوجہا بہ کانت بنت أربعین سنة․ (الإصابة فی تمییز الصحابة 8/100)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند