• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 175765

    عنوان: ’’فأتوا حرثكم أنى شئتم‘‘ كا مطلب كیا ہے؟

    سوال: میں نے سنا ہے کہ انل سیکس ( جماع فی الدبر) حرام ہے جب کہ میں نے سورہ بقرہ آیت نمر 223میں کچھ اور پڑھاہے ، براہ کرم، اس آیت کی تشریح فرمائیں۔

    جواب نمبر: 175765

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 425-315/B=04/1441

    نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوْا حَرْثَکُمْ اَنَّی شِئْتُمْ : یعنی تمہاری عورتیں تمہارے لئے بمنزلہ کھیت کے ہیں۔ جس میں نطفہ بجائے تخم کے ہے اور بچہ بجائے پیداوار کے ہے۔ بس اپنے کھیت میں آوٴ جس طرف سے چاہو کروٹ سے ہو، پیچھے سے ہو آگے بیٹھ کر ہو اوپر یا نیچے لیٹ کر ہو یعنی جس ہیئت سے بھی چاہو لیکن ہر حال میں کھیت ہی میں آنا ہے، کھیت سے مراد قُبُل ہے کیونکہ قُبُل موضعِ حَرْث ہے دُبر مراد نہیں ہے کیونکہ وہ موضعِ فرث ہے یعنی پاخانہ کی جگہ ہے۔ دُبر میں نطفہ ڈالنے سے پیداوار یعنی اولاد نہ ہوگی، نطفہ ضائع جائے گا۔ اور قُبُل میں نطفہ ڈالنے سے اولاد کی تخم ریزی ہوگی۔ تو اصل کھیت قُبُل ہوا نہ کہ دُبر۔ وہ گندگی کی جگہ ہے۔ اسی لئے جماع فی الدبر حرام قرار دیا گیا ہے۔ (معارف القرآن: ۱/۵۴۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند