عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 178074
جواب نمبر: 17807401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 774-584/B=09/1441
جس بستی میں جمعہ کے شرائط پائے جاتے ہیں وہاں ظہر کی نماز باجماعت پڑھنا جائز نہیں، تنہا تنہا پڑھنی چاہئے۔ اور اگر جمعہ کا بدل ظہر پڑھتے ہیں ۴-۵/ آدمیوں کی جماعت کریں تو یہ بُرا کیا۔ اب دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
جمعہ میں نمازیوں کی صف گلی میں آنے سے اسکول کی بچیوں کا گلی میں کھڑی رہ کر انتظار کرنا
9494 مناظرمجھے نماز جمعہ کی سنت موٴکدہ بتا دیں۔
3873 مناظرایک شخص ریاض میں رہتاہے اور وہ حج کرنا چاہتاہے ، اگر وہ اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے جدہ آئے تو کیا اس لئے کیا میقات ریاض سے احرام باندھنا ضروری ہے؟یا وہ میقات مکہ سے احرام باندھ سکتاہے؟ (۲)ٌ اگر کوئی یہاں سعودی عرب آئے ہوں اور و ہ پہلے ہی حج ادا کرچکے ہوں جب کہ اس پر اس وقت حج فرض نہیں ہواتھا، حج فرض ہونے کے بعد کیا وہ اسے دوبارہ حج کرنا پڑے گایا پہلا حج کافی ہوگا؟ یا اگر وہ واپس ہندوستان آجائے تو کیا تب بھی حج کرنا پڑے گا؟ حج اول کافی نہیں ہوگا؟ (۳) اگر کوئی یہاں کمانے کی غرض سے آئے اور حج کر لے تو کیا یہ حج فرض ہوگا یا نہیں؟
2787 مناظرعید
کی نماز میں امام صاحب نے پہلی رکعت میں تین زائد تکبیریں قرأت کے بعد کہیں اس
صورت میں کیا نماز خراب ہوگئی؟اور اگر امام پہلی رکعت میں بالکل تین زائد تکبیر نہ
کہیں صرف دوسری رکعت کی قرأت کے بعد تین زائد تکبیر کہیں یعنی چھ زائد تکبیرات میں
سے صرف تین زائد تکبیرات کہیں اور سجدہ سہوبھی نہ کریں تو کیا اس صورت میں نماز ہو
سکتی ہے ؟ جواب سے نوازیں۔
محترم و مکرم مفتی
صاحب، السلام علیکم ورحمہ الله وبرکاتہ، بعد سلام مسنون عرض یہ
ہے مغربی ممالک میں جمعہ کےدن کی چھٹی نہیں ہوتی ہے۔
اکثر لوگ کام پر جاتے ہیں اور دکان دفتر سے چھٹی لیکر جمعہ میں آتے ہیں
۔ ہماری مسجد میں مشاہدہ ہے کہ بہت سے لوگ اذان اول کے بعد ایسے کاموں میں
مشغول رہتے ہیں جو سعی کے خلاف ہے۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ اذان اول ۱۲:۱۵ کو ہوتی ہے جبکہ انکی چھٹی ۱۲ بجے، ۱۲:۱۵ کے بعد ہوتی ہے۔ لوگ گھر جاکر
ضروریات سے فارغ ہوجاتے ہیں تاکہ نماز کے بعد وہ دو بارہ کام پر جاسکیں۔
بندہ نے یہ بھی دیکھا کہ برطانیہ کی اکژ مسجدوں
میں جہاں جہاں جانا ہوا، جمعہ کے دن کی ترتیب یہ رہتی ہے کہ پہلے وعظ ونصیحت ہوتی ہے، پھر اذانِ اول، پھر سنتیں پھر اذان
ثانی و خطبہ۔ اس مسئلہ میں کچھ جستجو کے بعد بندہ نے
مندرجہ باتیں دیکھیں۔
۱ (حضرت
مفتی رشید احمد لدھیانوی نے احسن الفتاوی
میں لکھاہے کہ: آج کل نماز جمعہ سے قبل تقریر کا دستور ہوگیا ہے جسکی
وجہ سے اذان اول اور خطبہ کے درمیان بہت وقفہ رکھاجاتا ہے
جس کی وجہ سے لوگ اذان اول سنکر فوراً جمعہ کی تیاری میں مشغول نہیں
ہوتے انکے اس گناہ کا سبب مسجد کی منتظمہ ہے اس لیے منتظمہ بھی سخت گنہگار
ہوگی۔ .....
جمعہ
مسجد کی کیا شرطیں ہیں اگر ہمارے شہر کی مسجد موجود ہے تو ہم یونیورسٹی میں نماز
پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ زیادہ تر لڑکے شہر کی مسجد جاتے ہیں۔