• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 173915

    عنوان: جمعہ كے جواز وعدم جواز كے لیے دو مفتیوں سے معائنہ كرائیں

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائکرام اس مسئلہ کے بارے میں ایک گاوَں ملک پاکستان صوبہ پنجاب ضلع مظفرگڑھ(مواضعات حاجی پور جنوبی / لال پور بھنڈہ) جو کہ دریائے چناب کی وسط میں جزیرہ کی شکل میں موجود ہے جس کی آبادی تقریباً 3456 افراد پر مشتمل ہے آبادی اکٹھے رہائش پذیر نہیں ہے ۔ گاوَں میں تقریباً ہر 8 کنال کے وقفے پر گھر ہیں ۔ گاوَں میں چند دوکانیں ہیں ۔ جن سے خور دونوش کی اشیائتو مل جاتی ہیں مگر کپڑا برتن یا دوسری اہم اشیا ئنہیں ملتی۔ گاوَں سے شہر 40کلومیٹر کے فاصلے پرموجو د ہے چاروں اطراف دریا ہونے کی وجہ سے دریا کو عبور کرنے کے لیے کشتی کا سہارا لیا جاتا ہے ۔ گاوَں کے اندر گاوَں کے افراد دو مسلکوں میں بریلوی اور دیوبندی مکتب فکر کے پروکار ہیں ۔ گاوَں کے اندر عوام الناس نماز عیدین عیدالفطر اور عید الضحیٰ پانچ مقامات پر اداکرتے ہیں اور ایک مسجد میں جمعتہ المبارک بھی ادا کیا جاتا ہے ۔ قرآن حدیث کی روشنی میں جمعتہ المبارک اور نماز عیدین کی ادائیگی کی شرعی حثیت واضح کی جائے ۔نمازی یا جمعتہ المبارک کی ادائیگی درست / جائز ہے یا نہیں ؟

    جواب نمبر: 173915

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 162-130/M=02/1441

    جہاں جمعہ جائز ہے وہاں عیدین کی نماز پڑھنا بھی جائز ہے اور جہاں جواز جمعہ کے شرائط نہیں پائے جاتے وہاں جمعہ و عیدین قائم کرنا جائز نہیں، سوال میں آپ نے جس گاوٴں کا تذکرہ کیا ہے وہاں جمعہ جائز ہے یا نہیں اس کے لئے بہتر طریقہ یہ ہے کہ مقامی یا قریبی دو اہل حق و تجربہ کار مفتیان کرام کو بلواکر گاوٴں کا معاینہ کرادیں، وہ حضرات تفصیلی معاینہ فرماکر جیسی رائے قائم کریں اس کے مطابق عمل کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند