• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 644

    عنوان: کیا مجھے درج ذیل حوالوں کی عربی یا اردو عبارت اور اس کا ترجمہ مل سکتا ہے؟

    سوال:

    اگر ممکن ہو تو کیا مجھے درج ذیل حوالوں کی عربی یا اردو عبارت اور اس کا ترجمہ مل سکتا ہے؟

    (1) ابن عابدین ردالمحتار میں لکھتے ہیں: جو شخص حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پرزنا کا بہتان لگائے یا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت کا انکار کرے تو وہ دائرہٴ اسلام سے خارج اور مرتد ہے۔ (ج ۳، باب المرتد)

    (2) امام رشید احمد گنگوہی لکھتے ہیں: استغاثہ ناجائز ہے ۔ (فتاوی رشیدیہ، ص ۷۲)

    (3) شیخ عبد العزیز دہلوی اپنے فتاوی میں لکھتے ہیں: مردہ نیک لوگوں کو پکارنا اور ان سے مدد طلب کرنا منع ہے۔ (فتاوی عزیزیہ۔ ص ۱۸۰)

    والسلام

    جواب نمبر: 644

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 298/م=292/م)

     

    (1) علامہ ابن عابدین شامی لکھتے ہیں : لا شک في تکفیر من قذف السیدة عائشہ-رضي الله عنها- أو انکر صحبة الصدیق: ترجمہ ان لوگوں کے کفر میں کوئی شبہ نہیں جو سیدہ حضرت عائشہ -رضي الله عنها- پر زنا کی تہمت لگائے یا حضرت ابو بکر صدیق -رضي الله عنه- کی صحابیت کا انکار کرے (شامی زکریا: 6/378دیوبند)

    (2) (3) حضرت شا ہ ولی اللہ دہلوی -رضي الله عنه- حجة اللہ البالغہ میں لکھتے ہیں: ومنہا أي من مظان الشرک انہم کانوا یستعینون بغیر اللّہ في حوائجہم من شفاء المریض وغناء الفقیر وینذرون لھم یتوقفون إنجاح مقاصدھم بتلک النذور ویتلون أسماء ھم رجاء برکتھا فأوجب اللّہ علیہم أن یقولوا في صلو تہم إیاک نعبد وإیاک نستعین وقال اللّہ تعالی فلا تدعوا مع اللّہ أحد اًو لیس المراد من الدعاء العبادة کما قالہ بعض المفسرین بل مرادہ الاستعانة بقولہ تعالی *بل إیاہ تدعون فیکشف ماتدعون انتہی* ترجمہ اور مواقع شرک میں سے یہ بھی ہے کہ وہ غیر اللہ سے اپنی حاجتوں میں جیسے مریض کی شفایابی اور فقیر کے غناء کے لیے مدد مانگتے تھے اور ان کے لیے نذر مانتے تھے اور ان نذور سے اپنے مقاصد میں کامیابی کی امید رکھتے تھے اور ان کے ناموں کی تلاوت کرتے تھے ان کی برکت کی امید سے، تو اللہ تعالی نے ان پر واجب کردیا کہ وہ اپنی نمازوں میں اس طرح کہیں کہ *ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں* اور اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا *اللہ کے ساتھ کسی کو نہ پکارو* اور دعا سے مراد عبادت نہیں ہے جیسا کہ بعض مفسرین نے فرمایا ہے بلکہ اس سے مراد مدد مانگنا ہے اللہ تعالی کے اس قول کی بنا پر کہ *بلکہ تم اسی کو پکارتے ہو تو پھر وہ تم کو کھول دیتا ہے وہ چیز جو تم مانگتے ہو* (فتاویٰ رشیدیہ: ص۹۰، ۹۱، ط دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند